مہر وصول کرلینے سے نفقہ ساقط نہیں ہوتا اور حقوق ختم نہیں ہوتے
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ عورتیں یہ سمجھتی ہیں کہ اگر ہم نے مہر لے لیا تو پھر ہمارا کوئی حق خاوند کے ذمہ نہ رہے گا ، یعنی نان نفقہ اور دوسرے حقوقِ معاشرت سب ساقط ہو جائیں گے ، یہ اعتقاد سراسر غلط ہے ، سب حقوق الگ الگ ہیں ، ایک حق دوسرے حق پر مبنی نہیں ، مہر لینے سے دوسرا کوئی حق ساقط نہیں ہوتا ۔ بہت سی عورتوںکا گمان یہ ہے کہ اگر ہم مہر لیں گے تو پھر نفقہ میں ہمارا کچھ نہ رہے گا ، اس وجہ سے خود مانگنا تو درکنار بعض خدا کی بندیاں تو مرد کے دینے پر بھی اس ڈر کے مارے نہیں لیتیں ، یہ بالکل غلط اور باطل امر ہے ۔ اس اعتقادِ باطل کا اثر یہ ہوتا ہے کہ شوہر مہر ادا کرتا ہے اور عورت نہیں لیتی اور نہ معاف کرتی ہے ۔ ایسی صورت میں اگر شوہر پر حق کی ادائیگی کا غلبہ ہو تو پریشان ہوتا ہے کہ ذمہ داری سے برأت کی کیا صورت ہو سکتی ہے۔(صفحہ ۲۱۳،اسلامی شادی)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات نکاح یعنی اسلامی شادی سے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں