مکروہِ تنزیہی کا ترک کیوں ضروری ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ فقہاء نے تصریح فرمائی ہے صغائر گو اخف الصغائر ہی ہوں، اصرار سے کبائر ہوجاتے ہیں۔ ہو جاتے ہیں ، تو اس درجہ میں مکروہِ تنزیہی فقہاء کے نزدیک بھی ضروری الترک ہے۔ مکروہِ تنزیہی کا ارتکاب بسا اوقات مکروہِ تحریمی کے ارتکاب کی طرف مفضی ہوتا ہے کیونکہ جو شخص مکروہِ تنزیہی کے ارتکاب پر اقدام کرےگا، وہ اس کو معمولی بات سمجھے گا اور جب نفس میں یہ بات پیدا ہوگئی کہ وہ ادنیٰ معصیت کو معمولی بات سمجھنے لگے تو اس میں خوف کا مادہ کم ہوجاتا ہے، جس سے نوبت یہاں تک پہنچ جاتی ہے کہ اس کو مکروہِ تحریمی کے ارتکاب پر بھی جرأت ہوجاتی ہے، اور قاعدہ ہے کہ حرام کا مقدمہ حرام ہوتا ہے، اس لیے مکروہِ تنزیہی گو فی نفسہ حرام نہ ہو، مگر اس مقدمہ پر نظر کرکے اس کا ترک بھی ضروری ہے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

