مولانا رفیع الدی رحمہ اللہ کا واقعہ
حضرت مولانا رفیع الدین صاحبؒ ہجرت فرما کر مکہ مکرمہ آئے ۔۔۔۔ وہیں ان کی وفات بھی ہوئی ۔۔۔۔ انہیں یہ حدیث معلوم تھی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے شیبی خاندان کو بیت اللہ کی کنجیاں سپرد کی ہیں ۔۔۔۔ مکہ میں چاہے سارے خاندان (خدانخواستہ) اجڑ جائیں مگر شیبی کا خاندان قیامت تک کے لئے باقی رہے گا ۔۔۔۔
یہ ان کا ایمان تھا… مولانا کو عجیب ترکیب سوجھی ۔۔۔۔
واقعی ان بزرگوں کو داد دینی چاہئے کہاں ذہن پہنچا ۔۔۔۔
مولانا نے ایک حمائل شریف اور ایک تلوار ۔۔۔۔ یہ دونوں لیں اور امام مہدی کے نام ایک خط لکھا کہ:’’فقیر رفیع الدین دیوبندی مکہ معظمہ میں حاضر ہے اور آپ جہاد کی ترتیب کر رہے ہیں ۔۔۔۔ مجاہدین آپ کے ساتھ ہیں جن کو وہ اجر ملے گا جو غزوہ بدر کے مجاہدین کو ملا تو رفیع الدین کی طرف سے یہ حمائل تو آپ کی ذات کے لئے ہدیہ ہے اور یہ تلوار کسی مجاہد کو دے دیجئے کہ وہ میری طرف سے جنگ میں شریک ہو جائے اور مجھے اجر مل جائے جو غزوۂ بدر کے مجاہدین کو ملا‘‘
یہ خط لکھ کر تلوار اور حمائل شیبی کے سپرد کی جو ان کے زمانہ میں شیبی تھا اور کہا کہ مہدیؑ کے ظہور تک یہ امانت ہے تم جب انتقال کرو تو جو تمہارا قائم مقام ہو اسے وصیت کر دینا اور یہ کہہ دینا کہ جب اس کا انتقال ہو تو وہ اپنی اولاد کو وصیت کرے کہ ’’رفیع الدین‘‘ کی یہ تلوار اور حمائل شریف خاندان میں چلتی رہے یہاں تک کہ امام مہدی کا ظہور ہو جائے تو جو اس زمانے میں شیبی ہو وہ میری طرف سے امام مہدی کو یہ دونوں ہدیئے پیش کر دے ۔۔۔۔ (خطبات حکیم الاسلام)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

