مولانا حفظ الرحمن صاحب سیوہاروی رحمہ اللہ کی جرأت
۔۱۹۴۷ء کے ہنگاموں کے دوران حضرت مولانا حفظ الرحمن صاحب سیوہارویؒ دہلی شہر کا گشت لگا رہے تھے۔۔۔۔ اچانک دیکھا کہ کچھ نہتے مسلمان کسی مومن کی نماز جنازہ کی تیاریاں شروع کر رہے ہیں۔۔۔۔ جنازہ سامنے رکھا ہوا ہے۔۔۔۔ مولانا تیزی سے اس مقام پر پہنچے تو صف بندی ہو چکی تھی۔۔۔۔ مولانا کی نظر اچانک سامنے پڑی تو دیکھا کہ چند فوجی اسلحہ سے لیس چلے آ رہے ہیں۔۔۔۔ مسلمانوں کوصف باندھے دیکھ کر فوجیوں نے گولی چلانے کا ارادہ کر لیا اور بندوقیں سیدھی کر لیں۔۔۔۔ اگر چند لمحے اسی طرح بیت جاتے تو ان میں سے کوئی نہ بچتا۔۔۔۔ مولانا اس منظر کو دیکھ کر موٹر سے کودے اور آناً فاناً ان درندہ صفت فوجیوں کے سامنے جا دھمکے اور گرج کر پوچھا۔۔۔۔
’’ ان نہتے مسلمانوں پر گولی چلانے کا تمہیں کس نے اختیار دیا ہے۔۔۔۔‘‘
فوجی مولانا کی اس بے باکی اور غیر معمولی جرأت پر حیران رہ گئے۔۔۔۔ ان میں سے کسی نے کہا کہ:’’ یہ سب مسلمان مل کر ہم پر حملہ آور ہونا چاہتے ہیں‘‘۔۔۔۔
مولانا حفظ الرحمن صاحبؒ نے فرمایا۔۔۔۔’’ کیا یہ نہتے مسلمان جن کے سامنے ایک بھائی کا جنازہ رکھا ہے تم پر حملہ کر سکتے ہیں؟ اگر تم چاہتے ہو کہ مسلمانوں کے خون سے اس طرح ہولی کھیلو تو یہ حفظ الرحمن کی زندگی تک ممکن نہیں میں ہرگز یہ نہیں ہونے دوں گا۔۔۔۔‘‘(بیس بڑے مسلمان ص ۹۲۴)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

