مولانا بدر عالم میرٹھی رحمہ اللہ کی اتباع سنت کیلئے وصیت
میرے جملہ احباب ہر سنت کا پورا پورا اہتمام رکھیں۔۔۔۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر ہر سنت اللہ کو محبوب ہے میری جانب سے سنت پر عمل کرنے کی۔۔۔۔ جتنی تاکید ہے اس سے بڑھ کر بدعت سے اجتناب اور نفرت رکھنے کی تاکید ہے کیونکہ بدعت سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو نہ صرف نفرت ہے بلکہ ایذاء اور تکلیف بھی ہوتی ہے ۔۔۔۔ بدعت ایک مہلک اور متعدی مرض ہے اس کے مریضوں سے متعدی امراض کی طرح دور در رہنا چاہئے یعنی بدعت کی محفلوں میں شرکت نہ کرنی چاہئے۔۔۔۔ اہل بدعت سے اختلاط بھی نہ رکھنا چاہئے۔۔۔۔اتباع سنت حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی مجموعی طرز زندگی … عقائد۔۔۔۔ عبادات۔۔۔۔ معاملات و عادات تمام میں … ایک مرتبہ (آپؐ کی پوری زندگی مبارک پر) نظر ڈالیں … یہ میری دعوت ہے۔۔۔۔
اسباب کے پیچھے اس طرح نہ پڑیں کہ دیکھنے والا بندگان خدا کے بجائے بندگان اسباب سمجھنے لگے اسباب میں اللہ نے تاثیر رکھی ہے لیکن ملازم کی آقا پر۔۔۔۔ مریض طبیب پر۔۔۔۔ رعایا کی حاکم پر نظر جم جائے کہ مدار زندگی ان ہی پر ہے یہ سب اللہ ہی کی دی ہوئی تاثیریں ہیں اس کی رحمت سے یہ ملے ہیں امراض کا ایک دوسرے کو لگ جانا یہ بھی اسباب پرستی کا نتیجہ ہے۔۔۔۔ ورنہ شرعی مسئلہ تو یہی ہے کہ جس نے پہلے شخص کو مرض میں مبتلا کیا اسی نے دوسرے کو کیا اگر گھر میں دوسروں کو بھی وہ مرض پیدا ہو جائے تو مسلمان کی توحید کا تقاضا یہ ہے کہ وہ ہر چیز کو خدا کی مشیت و ارادے سے منسوب کرے ہر عمل کے وقت نیت صرف لفظی نہ کرے بلکہ دھیان کر کے اللہ تعالیٰ کی رضا کا استحضار کرے چاہے وہ عمل مخلوق کیلئے ہو۔۔۔۔
ہر نعمت پر ہم شکر کی عادت ڈالیں خواہ وہ چھوٹی ہو یا بڑی کام کے شروع کرنے میں بسم اللہ اور پھر الحمدﷲ کہتے رہنا یہ نیت اور شکر پر پہنچاتے ہیں اس کی دی ہوئی نعمتوں کا صحیح استعمال اس کے محل پر حقیقی شکر ہے۔۔۔۔ میں مسلمانوں کو عامۃً اور اپنے احباب کو خاصۃً یہ تاکید کرتا ہوں کہ اپنے بچوں کی تربیت ایسے طریقے پر کریں کہ اسلامی عقائد و معاشرت کا رنگ شروع ہی سے پختہ ہوتا چلا جائے ۔۔۔۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے جاہلیت عرب کی معاشرت …کھڑے کھڑے کھانا پینا۔۔۔۔ پیشاب پھرنا۔۔۔۔ عریانی۔۔۔۔ پاکی۔۔۔۔ ناپاکی۔۔۔۔ حرام حلال کی تمیز نہ ہونا۔۔۔۔ دائیں بائیں ہاتھ میں فرق نہ کرنا۔۔۔۔ مردار و مذبوح (ذبح شدہ) میں فرق نہ سمجھنا۔۔۔۔ شراب پینا۔۔۔۔ ناچنا گانا۔۔۔۔ جانداروں کی تصاویر۔۔۔۔ ستر پوشی کی پرواہ نہ کرنا۔۔۔۔ کو مٹا کر اسلامی معاشرت قائم فرمائی۔۔۔۔ جدید جاہلیت ان سے زیادہ معاشرتی خرابیوں میں مبتلا ہے اس سے بچیں اور دوسروں کو بچائیں اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم والے معاشرے کو زندہ کریں۔۔۔۔ دراصل اسلامی معاشرے ہی کا دوسرا نام اسوئہ حسنہ اور اتباع سنت ہے۔۔۔۔
اسلامی معاشرے کی تحقیر اور مذاق اڑانا جو دور اول میں کافروں اور منافقوں کا کام تھا اب جاہلیت جدید کے اثر سے مسلمان اس میں مبتلا ہو رہے ہیں یہ عمل مسلمان کو کفر کی سرحد پر لا کر کھڑا کرتا ہے اس پر بہت دھیان کی ضرورت ہے عورتوں کی بے پردگی۔۔۔۔ مردے کی اور اس کے گھر والوں کی غلط رسوم جو کفار سے لی گئی ہیں مالی ورثہ میں شریعت کے قائم کئے ہوئے طریقے سے لاپرواہی۔۔۔۔ کفار کے تہواروں میں شرکت۔۔۔۔ جھوٹ بولنے۔۔۔۔ قسم کھانے کی عادت۔۔۔۔ اخوت اسلامی اور مسلمانوں کے باہمی حقوق سے لاپرواہی۔۔۔۔ ان سب کی طرف مسلمانوں کو توجہ کرنی چاہئے۔۔۔۔ (انوار بدر عالم)
سنت والی زندگی اپنانے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر مطلوبہ کیٹگری میں دیکھئے ۔ اور مختلف اسلامی مواد سے باخبر رہنے کے لئے ویب سائٹ کا آفیشل واٹس ایپ چینل بھی فالو کریں ۔ جس کا لنک یہ ہے :۔
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M
