موئے مبارک کی ناقدری کی وجہ سے بہت کچھ کھو دیا
ابوحفص سمرقندی اپنی کتاب ’’رونق المجالس‘‘ میں لکھتے ہیں کہ بلخ کے شہر میں تاجر نہایت مالدار اس نے دو بیٹے چھوڑے دونوں نے آدھا آدھا ترکہ بانٹ لیا ۔ اس میں حضرت محمد رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تین موئے مبارک بھی تھے۔ ایک ایک لینے کے بعد بڑے نے کہا تیسرے بال کو کاٹ کر آدھا آدھا کر لیں۔ مگر چھوٹا راضی نہ ہوا اور کہا ایسا کرنا بے ادبی ہے۔ بڑے نے کہا اگر تجھے رغبت ہے تو ان تینوں موئے مبارک کو اپنی میراث اور ترکہ کے عوض لے لے۔ چھوٹا بھائی راضی ہو گیا اور ان تینوں بالوں کے عوض اپنا سارا مال بڑے بھائی کو دے دیا۔ کچھ عرصہ کے بعد بڑے بھائی کا سارا مال غارت ہو گیا اور وہ بالکل محتاج ہو کر رہ گیا ۔ مایوسی کے عالم میں ایک دن حضرت رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی ۔ اس نے اپنی مفلسی اور محتاجی کا رونا رویا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اے بد نصیب تو نے ان بالوں سے بے رغبتی کر کے ان پر دنیا کو ترجیح دی۔ جبکہ تیرے چھوٹے بھائی نے خوشی اور شوق کے ساتھ انہیں لے لیا۔ جب انہیں دیکھتا مجھ پر درُود پڑھتا اﷲ تعالیٰ نے اس کے صلے میں اس کو سعادت دارین عطا فرمائی۔ خواب سے بیدار ہو کر بڑا بھائی چھوٹے بھائی کے خادموں میں سے ایک خادم بن گیا۔ (دینی دسترخوان جلد۲)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

