معاملات میں پہلے اچھی طرح تحقیق کرلیں! (142)۔
پیسوں کے لین دین یعنی بیع و شراء میں احتیاط بہت ضروری ہے۔ ہمارے دین اسلام میں بھی مالی معاملات میں شفافیت اور دیانت داری کی بہت تاکید کی گئی ہے۔ آپ جب بھی کوئی معاملہ کریں، چاہے وہ کتنا ہی چھوٹا کیوں نہ ہو، اس کی پوری تحقیق کریں۔ اگر معاملہ بڑی رقم کا ہو تو اس کو تحریری صورت میں محفوظ کریں اور دستاویزات کی کاپیاں دونوں فریقین کے پاس ہونی چاہئیں۔ اور اگر معاملہ بہت بڑی رقم کا ہو تو پہلے ماہرین سے مشورہ کرلیں تاکہ کسی قسم کی مشکل پیش نہ آئے۔
اکثر ہوتا یہ ہے کہ ہم ان سب تحقیق طلب نکات کو نظر انداز کر دیتے ہیں اور پھر اگر کوئی گڑبڑ ہو جاتی ہے تو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مزید یہ کہ اگر گڑبڑ کرنے والے شخص کی ڈاڑھی بھی بڑھی ہوئی ہو تو پریشانی دوگنی ہو جاتی ہے۔
پھر لوگ کہتے پھرتے ہیں :ہم نے اس کی ڈاڑھی دیکھ کر بھروسہ کیا تھا، اور اس نے ہمیں دھوکہ دیا۔
تو بھائی! ڈاڑھی رکھنا سنت ہے، مگر اس کے ساتھ ساتھ دیانت داری اور معاملات کی شفافیت بھی اہم ہیں۔لیکن کسی شخص کی ڈاڑھی دیکھ کر یہ نہیں سمجھ لینا چاہئے کہ وہ ہر حال میں دیانت دار ہوگا۔اگرچہ حسن ظن ایمان کاحصہ ہے مگر معاملات میں شفافیت کا تقاضا ہے کہ تحقیق کرلیں۔
میں مسنون ڈاڑھی کے تقدس کو مانتا ہوں اور اس کے سنت ہونے کی وجہ سے اسکی عظمت کا اقرار کرتا ہوں، مگر قرآن، حدیث اور فقہ کی کسی کتاب میں یہ نہیں لکھا ہوا کہ جس شخص کی ڈاڑھی بڑھی ہوئی دیکھو اُس کے ساتھ آنکھ بند کرکے معاملہ کرلو۔اس لئے اس غلط فہمی کو ابھی دل سے نکال دو۔
اورپھر یاد رکھو کہ کسی کے ساتھ خدانخواستہ معاملہ خراب ہوجائے اور بالفرض اُس مسلمان بھائی نے اس سنت پر عمل کیا ہواہو توبھی سنت کو بدنام کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ یا یہ کہنے کی کیا ضرورت ہے”سارے مولوی ایسے ہی ہوتے ہیں”۔ نعوذباللہ۔
بلکہ دوستو! میں تو یہ کہتا ہوں کہ اگر کسی شخص کی ڈاڑھی بڑھی ہوئی ہے اور وہ مولوی بھی ہے تو اُس کے ساتھ لین دین کا معاملہ کرنے میں بھی اندھا اعتماد تو کجا اُس کی تحقیق دوسروں سے زیادہ کوشش کرکے کرو۔
اگر عام شخص کے ساتھ معاملہ کرنے میں آپکو ایک گھنٹہ سوچنا پڑے تو باشرع شخص کے ساتھ معاملہ کرنے میں دو گھنٹے سوچ کر پھر معاملہ کرو تاکہ بعد میں آپ کے اعتقاد اور ایمان پر شیطان حملہ نہ کرسکے۔
یاد رکھیں، دیانت داری اور شفافیت کسی بھی مالی معاملے کی بنیاد ہے، اور یہ بات ہم سب کو ہمیشہ ذہن نشین رکھنی چاہئے۔
یہ مضمون کسی کی دل آزاری کیلئے نہیں بلکہ اس بات کی طرف متوجہ کرنے کے لیے ہے کہ معاملات میں شفافیت اور دیانت داری کی اہمیت زیادہ ہے۔
نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
Visit https://readngrow.online/ for FREE Knowledge and Islamic spiritual development.
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

