مصلح اور معالج کو حقیقت شناس ہونا چاہیے
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ ایک صاحب جو میرے مخصوصین میں سے ہیں ، انہوں نے ایک بڑی رقم کا صدقہ کرنا اپنے اوپر بطور جرمانہ اور سزا کے لازم کرلیا۔ میں نے ان کو منع کردیا کہ تمہیں ایک پیسہ خرچ کرنے کی اجازت نہیں کیونکہ میں جانتا تھا کہ وہ خرچ کر دیں گے تو سخت تشویش میں پڑ جائیں گے ۔ معلوم ہوا کہ کبھی نفس کا علاج مالی خرچ کرنے میں ہوتا ہے، کبھی نہ خرچ کرنے میں۔(آداب ِ شیخ و مرید، صفحہ ۲۱۳)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات شیخ و مرید کے باہمی ربط اور آداب سے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

