مسلمان کو قتل کرنے کی سزا
آج ہم نے معمول کی چند عبادات کا نام دین رکھ لیا ہے‘ لیکن دین کی وسیع تعلیمات جو قرآن کریم ہمیں بتلا رہا ہے‘ ان سے نہ صرف ہم غافل ہیں‘ بلکہ ان کو دین کا حصہ سمجھنے کے لئے بھی تیار نہیں‘ قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا تھا کہ:
َمَنْ یَّقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآؤُہٗ جَھَنَّمُ خَالِدًا فِیْھَا ( النساء: ۹۳)
یعنی جو شخص کسی مؤمن کو جان بوجھ کر قتل کرے‘ اس کی سزا جہنم ہے‘ جس میں وہ ہمیشہ رہے گا‘ دوسری جگہ ارشاد فرمایا کہ:۔
مَنْ قَتَلَ نَفْسًام بِغَیْرِ نَفْسٍ اَوْ فَسَادٍ فِی الْاَرْضِ فَکَاَنَّمَا قَتَلَ النَّاسَ جَمِیْعًا۔( المائدہ: ۳۲)
یعنی اگر کوئی شخص کسی ایک آدمی کو قتل کر دے‘ بغیر اس کے کہ اس نے کسی کو قتل کیا ہو‘ یا اس نے زمین میں فساد پھیلایا ہو‘ تو وہ شخص ایسا ہے جیسے اس نے سارے انسانوں کو قتل کر دیا۔۔۔۔ جس دین میں ایسی ہدایات موجود ہیں‘ اس دین کے نام لیوا‘ اور اس دین کے پیروکار ایک دوسرے کے قتل و قتال میں ملوث ہوں‘ یہ اتنا بڑا وبال ہے جو ہمارے اوپر مسلط ہو گیا ہے۔۔۔۔
