مسلمان کا مقام مسجد اور خانہ کعبہ سے بھی افضل ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ایک مرتبہ ایک اعرابی نے حضور اکرم ﷺ کے سامنے مسجد نبوی میں پیشاب کرنا شروع کردیا ۔ صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین نے اس کو گھورا اور دھمکانا چاہا۔ حضور ﷺ نے فرمایا اس کا پیشاب قطع نہ کرو ۔ سبحان اللہ ! کیسی حکمت کی بات ہے۔ اس لئے کہ یا تو وہ روکتا یا بھاگتا ، روکنے پر تو اس کو سخت تکلیف ہوتی اور بھاگنے سے مسجد اور زیادہ خراب ہوتی ۔ جب وہ باطمینان پیشاب کر چکا تو آپ ﷺ نے ایک ڈول پانی اس جگہ بہا دینے کا حکم صادر فرمایا کہ یہ مسجد اللہ کا گھر ہے، اس میں عبادت کی جاتی ہے، اس کو ناپاکی سے ملوث نہیں کرنا چاہئے ۔ اس حدیث سے یہ بات بھی سمجھنی چاہئے کہ مسلمان کی وقعت خدا اور رسول ﷺ کے نزدیک مسجد سے زیادہ ہے کہ آپ ﷺ نے اس مسلمان کی رعایت مسجد سے زیادہ فرمائی۔ ایک حدیث میں آیا ہے کہ آپ نے خانہ کعبہ کو خطاب کر مکے فرمایا کہ تو بہت عظمت والا ہے مگر مؤمن اللہ کے نزدیک تجھ سے بھی زیادہ اکرم (عزت والا) ہے (طبرانی) ۔ تو جب مؤمن کعبہ سے افضل ہے تو دوسری مساجد سے تو یقیناً افضل ہے۔ چونکہ پیشاب روکنے میں حضور ﷺ کو اس کی بیماری اور تکلیف کا اندیشہ تھا اس لئے مسجد کے ملوث ہونے کی پرواہ نہ فرمائی۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

