مسجد میں آنے جانے سے متعلق سنتیں

مسجد میں آنے جانے سے متعلق سنتیں

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص دن کے اوّل حصہ یا آخری حصہ میں مسجد جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ جنت میں اس کی مہمان نوازی کا سامان تیار کرتے ہیں، خواہ وہ صبح کو جائے یا شام کو۔ (بخاری)

مسجد میں جانے والوں کے لیے خوشخبری

صبح اُٹھنے کے بعد ہر نمازی مسجد جاتا ہے۔ اس مذکورہ حدیث میں اس طرف اشارہ فرمایا گیا ہے کہ مساجد اللہ تعالیٰ کے گھر ہیں۔ چنانچہ جو شخص مسجد میں جاتا ہے گویا وہ اللہ تعالیٰ کے گھر جاتا ہے اور اللہ تعالیٰ اپنے گھر آنے والوں کی ضیافت کرتے ہیں اور انہیں اپنی رحمت سے محروم نہیں کرتے۔ مسجد میں کئی نیک کاموں کی نیت کرکے ہر ایک کا الگ الگ ثواب حاصل ہوتا ہے۔
۔(۱) ایک شخص مسجد میں جاتا ہے تو یہ نیت کرتا ہے کہ مسجد اللہ کا گھر ہے جہاں آنے والا گویا اللہ تعالیٰ کی زیارت کو آتا ہے اور چونکہ اللہ تعالیٰ کریم ہیں اور کریم کے لیے مہمان کی ضیافت ضروری ہوتی ہے۔ لہٰذا میں بھی اس کا اُمیدوار ہوں تو اس کو یہ ثواب حاصل ہوگا۔
۔(۲) جماعت کی نیت کرے۔ چونکہ فرمایا گیا ہے کہ جو شخص جماعت (کی نیت کرکے اس) کا انتظار کررہا ہے وہ گویا حالت نماز میں ہے پس اس نیت کا اسے ثواب مل جائے گا۔
۔(۳) اگر یہ نیت کرے کہ کان، آنکھ اور تمام اعضاء بازار اور سڑک وغیرہ پر گناہ میں گرفتار ہوتے ہیں اور یہاں مسجد میں آکر ان گناہوں سے محفوظ رہے گا تو اس نیت کا بے انتہاء ثواب الگ ہوگا۔ اس کے ساتھ مسجد میں آتے ہی اعتکاف کی نیت کرلیا کریں کیونکہ اعتکاف کی مدت کم سے کم ایک ساعت ہے تو یہ ثواب بھی کہیں نہیں گیا۔
۔(۴) یہ نیت بھی کرکے جائے کہ مسجد میں تنہائی اور سکون نصیب ہوتا ہے جہاں ذکر اللہ، تلاوت قرآن، وعظ و نصیحت بہ اطمینان کیا جاسکتا ہے تو اس نیت کا ثواب بھی ملے گا کیونکہ حدیث شریف میں ہے کہ جو شخص مسجد میں ذکر و وعظ کے لیے جاتا ہے وہ گویا جہاد فی سبیل اللہ کے مرتبہ میں ہوتا ہے۔ اسی طرح کوئی جماعت مسجد میں بیٹھ کر تلاوت قرآن میں مشغول ہو اور آپس میں وعظ و نصیحت کریں تو اس جماعت کو ملائکہ ڈھانک لیتے ہیں اور رحمت باری تعالیٰ کا ان پر سایہ ہوتا ہے۔
۔(۵) نیز یہ نیت کرکے مسجد میں جائے کہ وہاں لوگوں کے اجتماع سے تعلیم و تعلم اور امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے مواقع میسر آئیں گے اور وہاں مسلمان بھائیوں سے ملاقات اور سلام دُعا ہوگی۔ محاسبہ نفس اور تفکر فی الآخرت اور اپنے گناہوں سے استغفار کی توفیق نصیب ہوگی کیونکہ مسجد میں سکون اور دل جمعی کے ساتھ یہ کام ہوسکتا ہے جو دوسری جگہ مشکل ہے اور یہ نیت کرکے خوشبو لگاکر مسجد میں جائے کہ اس سے مسجد کی تعظیم ہوگی۔ ان تمام نیتوں کا اس کو ثواب ملے گا۔ بہرحال مسجد میں آنے کا عمل ایک ہے لیکن چونکہ نیتیں بہت زیادہ ہیں اگر ان کا خیال رکھے گا تو اس لیے ان سب نیتوں کا ثواب ہوگا۔

مسجد میں آنے جانے کی سنتیں

۔(۱) ہر نماز کے لیے باوضو ہوکر گھر سے چلنا۔ (الصحیح للامام البخاری)
۔(۲) گھر سے چلتے وقت نماز پڑھنے کی نیت سے چلنا۔ (الصحیح للامام البخاری)
۔(۳) نماز پڑھنے کے لیے باوقار ہوکر قدرے چھوٹے قدم رکھتے ہوئے روانہ ہو کیونکہ ہر قدم پر ثواب ملتا ہے۔ (مشکوٰۃ المصابیح)
(۴) اذان سن کر نماز کے لیے اس طرح دُنیاوی مشاغل کو ترک کردینا گویا ان کاموں سے کوئی سروکار ہی نہیں۔
(۵) مسجد میں داخل ہونے لگے تو پہلے بایاں پاؤں جوتے سے نکال کر بائیں جوتے پر رکھے اور داہنا پاؤں جوتے سے نکال کر مسجد میں رکھے۔ (اسوۂ رسول اکرم)
(۶) مسجد میں داخل ہوتے ہی یہ دُعا پڑھے: ’’اَللّٰھُمَّ افْتَحْ لِیْ اَبْوَابَ رَحْمَتِکَ‘‘ اور بعض روایات میں یہ بھی ہے: ’’اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ ذُنُوْبِیْ وَالصَّلَاۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ‘‘ (ابن ماجہ)
(۷) مسجد میں کوئی بدبودار درخت (مثلاً، پیاز، لہسن، سگریٹ وغیرہ) کھاکر نہ آئے کیونکہ جس بدبو سے انسان کو تکلیف پہنچتی ہے اس سے فرشتوں کو بھی تکلیف پہنچتی ہے۔ (مسلم)
(۸) کسی کو پھلانگے بغیر ممکنہ حد تک اگلی صف میں جاکر بیٹھیں۔ امام کے بالکل پیچھے یا دائیں بائیں طرف۔ اگلی صف میں جگہ نہ ہو تو اسی ترتیب سے دوسری پھر تیسری صف بناکر بیٹھیں، الغرض جب تک اگلی صف میں جگہ ملتی ہو پیچھے نہ بیٹھیں۔ ( ابی داؤد)
(۹) تکبیر اولیٰ کے ساتھ نماز پڑھیں، ہمیشہ جماعت کے ساتھ نماز ادا کرنے کا اہتمام کریں۔ ( ابی داؤد)
(۱۰) جب تک نمازی جماعت کے انتظار میں بیٹھے رہتے ہیں برابر نماز پڑھنے کا ثواب ملتا رہتا ہے۔ (اس لیے انتظار میں گزرتے لمحات کو بے کار نہ سمجھیں) …(الصحیح للامام البخاری)
(۱۱) نماز فجر سے لیکر اشراق تک ذکر الٰہی میں مشغول رہیں۔ (ترمذی)
(۱۲) مسجد سے باہر آئیں تو یہ دُعا پڑھیں: ’’اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ‘‘ ( ابن ماجہ)
۔(۱۳) مسجد سے باہر آئیں تو پہلے بایاں پاؤں باہر نکال کر جوتے پر رکھیں، پھر دایاں پاؤں جوتے میں ڈالیں بعد میں بایاں جوتا پہنیں۔ (اسوۂ رسول صلی اللہ علیہ وسلم)
یہاں تک تیرہ سنتوں کا بیان ہوا۔ مسجد میں مزید ان دس آداب کا خیال رکھیں:۔
۔(۱) بلاضرورت شدیدہ دنیوی باتیں نہ کریں۔
۔(۲) لوگ نماز پڑھ رہے ہوں تو ذکر و تلاوت آہستہ کریں۔ (۳) قبلہ رُخ مسجد کے اندر یا باہر کہیں نہ تھوکیں۔
۔(۴) کسی بھی طرح کے گنگنانے سے احتیاط برتیں۔ (۵) قبلہ کی طرف پیر نہ پھیلائیں۔
۔(۶) باہر گم ہو جانے والی چیزوں کو مسجد میں تلاش نہ کریں اور نہ مسجد میں اس کا اعلان کریں۔
۔(۷) مسجد میں بدن، کپڑے یا کسی اور چیز سے نہ کھیلیں۔ ( مسلم)
۔(۸) انگلیوں میں انگلیاں ڈال کر نہ چٹخائیں۔ (مشکوٰۃ المصابیح)
۔(۹) مسجد میں بیٹھنے کے لیے ایک جگہ مقرر نہ کریں، یہ مکروہ تحریمی ہے۔
۔(۱۰) الغرض مسجد کے احترام کے خلاف کوئی کام نہ کریں۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو ان تمام سنتوں کو بجالانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

سنت والی زندگی اپنانے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر مطلوبہ کیٹگری میں دیکھئے ۔ اور مختلف اسلامی مواد سے باخبر رہنے کے لئے ویب سائٹ کا آفیشل واٹس ایپ چینل بھی فالو کریں ۔ جس کا لنک یہ ہے :۔
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

Most Viewed Posts

Latest Posts

مختلف سنتیں

مختلف سنتیں سنت-۱ :بیمار کی دوا دارو کرنا (ترمذی)سنت- ۲:مضرات سے پرہیز کرنا (ترمذی)سنت- ۳:بیمار کو کھانے پینے پر زیادہ زبردستی مت کرو (مشکوٰۃ)سنت- ۴:خلاف شرع تعویذ‘ گنڈے‘ ٹونے ٹوٹکے مت کرو (مشکوٰۃ) بچہ پیدا ہونے کے وقت سنت-۱: جب بچہ پیدا ہو تو اس کے دائیں کان میں اذان...

read more

حقوق العباد کے متعلق سنتیں

حقوق العباد کے متعلق ہدایات اور سنتیں اولاد کے حقوق حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات ہیں کہ: ٭ مسلمانو! خدا چاہتا ہے کہ تم اپنی اولاد کے ساتھ برتائو کرنے میں انصاف کو ہاتھ سے نہ جانے دو۔۔۔۔ ٭ جو مسلمان اپنی لڑکی کی عمدہ تربیت کرے اور اس کو عمدہ تعلیم دے اور...

read more

عادات برگزیدہ خوشبو کے بارے میں

عادات برگزیدہ خوشبو کے بارے میں آپ خوشبو کی چیز اور خوشبو کو بہت پسند فرماتے تھے اور کثرت سے اس کا استعمال فرماتے اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دیتے تھے۔۔۔۔ (نشرالطیب)آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم آخر شب میں بھی خوشبو لگایا کرتے تھے۔۔۔۔ سونے سے بیدار ہوتے تو قضائے حاجت سے...

read more