مستحب کے لیے واجب کا ترک جائز نہیں
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ مستحب کے لیے واجبات ترک ہونے لگیں گے تو بجائے ثواب کے الٹا وبال ہوجائے گا۔ مثلاً اگر کسی کی بیوی آٹے کے لیے پیسے دے کہ آٹا لے آؤ، بچے بھوکے ہورہے ہیں اور وہ لگے رہیں خشوع حاصل کرنے میں، جس کی وجہ سے بچے بھوکے مریں تو ایسا خشوع موجبِ قرب نہیں ہوسکتا بلکہ خدا سے دوری کا باعث ہوگا۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

