مسائل اور جذبات نفسانی
حضرات صحابہ رضی اللہ عنہم کے درمیان بھی اختلافات تھے۔۔۔۔ آئمہ مجتہدین میں اجتہادی مسائل میں جو اختلافات ہیں وہ صحابہ رضی اللہ عنہم میں بھی تھے لیکن باوجود اس کے ادب و احترام اور عظمت و تعظیم میں ذرہ برابر کمی نہ کی۔۔۔۔ اس لئے کہ ہمارے ہاں جھگڑوں کی وجہ کیلئے مسائل کی خاصیت نہیں ہے بلکہ ہمارے نفسانی جذبات ہیں۔۔۔۔ ہم نے اپنے جذبات کو نکالنے کیلئے مسائل کو آڑ بنا رکھا ہے۔۔۔۔ اگر یہ مسائل کی خاصیت ہوتی تو سب سے پہلے صحابہ رضی اللہ عنہم لڑتے۔۔۔۔ کیونکہ ان کے ہاں بھی اختلاف تھا۔۔۔۔ اس کے بعد آئمہ مجتہدین کے ہاں لاٹھی چلتی پھر علماء ربانیین آپس میں لڑتے مگر اختلاف بھی ہے اور ادب بھی یہ دراصل اختلاف رائے کے نام سے ہم اپنے جذبات نکالتے ہیں اور میں کہا کرتا ہوں کہ لڑنے کی چیز اصل میں جائیداد ہے مکان ہے جاگیر ہے۔۔۔۔ جب مسلمانوں کے پاس یہ چیزیں نہ رہیں۔۔۔۔ نہ جائیداد‘ نہ مکان‘ نہ سلطنت‘ سوچا کہ بھئی! دین کو لڑنے کا ذریعہ بنائو اور مسائل کو آڑ بنائو تو یہ مسائل کی خاصیت نہیں۔۔۔۔ اختلاف کرنے کی گنجائش ہے مگر لڑنے جھگڑے کا کوئی سوال پیدا نہیں ہوتا۔۔۔۔
