مردہ گھر کی مثال (شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی)۔
حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت فرماتے ہیں کہ نبی کریم سرور دوعالم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جس گھر میں اللہ تبارک و تعالیٰ کا ذکر ہوتا ہو اور جس گھر میں اللہ تبارک و تعالیٰ کا ذکر نہ ہوتا ہو ، ان دونوں کی مثال زندہ اور مردہ کی ہے یعنی جس گھر میں اللہ کا ذکر ہوتا ہو وہ زندہ ہے اور جس گھر میں اللہ کا ذکر نہ ہوتا ہو وہ مردہ ہے۔ جیسا کہ زندہ کو مردہ کے اوپر فوقیت حاصل ہے اسی طرح جس گھر میں اللہ کا ذکر ہوتا ہے اس کو اُس گھر پر فوقیت حاصل ہے جس گھر میں ذکر نہیں ہوتا۔ اور ایک حدیث میں فرمایا کہ جس گھر میں ذکر نہیں ہوتا وہ ویران ہے، جیسے آباد نہ ہو۔ اپنے گھروں کو اللہ تبارک و تعالیٰ کے ذکر سے آباد کرنے کی کوشش کرو کہ یہ نہیں کہ مسجد میں آئے تو عبادت کرلی، ذکر کر لیا۔ اس کے ساتھ گھروں کو بھی ذکر سے آباد کرو۔
۔۔(درسِ شعب الایمان، جلد اول، صفحہ ۱۲۴)۔۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/

