مذاق اور کمال میں منافات نہیں
مقالاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ! آپ ہم سے خوش طبعی فرماتے ہیں ۔ فرمایا کہ میں بجز حق کے کوئی بات نہیں کہتا (یعنی خوش طبعی میں کسی امر باطل و نامشروع مثل کذب یا ایذاء مسلم کا مرتکب نہیں ہوتا)۔ (ترمذی)
فائدہ: بعضے خشک مزاج بزرگوں کی ظرافت کو بنظر عیب دیکھتے ہیں۔ اگر شرط مذکور فی الحدیث کی رعایت سے ہو تو سنت ہے اور اگر اس کی رعایت نہ ہو تو دوسری حدیث میں ممانعت آئی ہے *لا تمار اخاک ولا تمازحه* ( ترجمہ: اپنے بھائی سے مت جھگڑو،
نہ اس سے ہنسی مذاق کرو)۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

