مدرسہ کے نابالغ بچوں سے کام لینا ناجائز ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانامحمداشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشادفرمایا کہ مدرسہ کے نابالغ بچوں سے کام لینا کسی استاد کو جائز نہیں البتہ اگر بالغ ہو تو بشرائط جائز ہے ۔ وہ شرط یہ ہے کہ بطیّبِ خاطر ہو ، جبر نہ ہو مگر معلمین ان معاملات میں بہت گڑ بڑ کرتے ہیں ۔ ہمارے یہاں مدرسہ میں ایک حافظ صاحب تھے ۔ ایک روز انہوں نے دو لڑکوں کو چکی پر آٹا لینے کو بھیجا ، وہ سر پر لاد کر لائے۔ میں نے کہا حافظ صاحب ! یہ بہت بیجا بات ہے۔ اگر آپ کے بچے ہوتے تو کیا ان سے بھی بوجھ اٹھواتے؟ ذرا انصاف کیجئے ۔ شاگرد کو اپنے بچہ سے کم درجہ کا نہ سمجھنا چاہئے ۔مولوی بھی بس ہدایہ پڑھاتے وقت تو فقیہ ہوتے ہیں مگر عمل میں ان کو بھی احتیاط نہیں ہوتی ۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

