مخلوق خدا کا دشمن ہمارا دشمن ہے

مخلوق خدا کا دشمن ہمارا دشمن ہے

شیخ سعدیؒ فرماتے ہیں کہ ملک شام کے اطراف میں ایک غار تھا جیسے خدا دوست نام والے ایک شخص نے اپنا مسکن بنایا ۔۔۔۔۔ اس کے صبر کی وجہ سے اس کے تاریک گوشے میں قناعت کے خزانے میں اس کا قدم جم گیا۔۔۔۔۔ اس زمانے کے بڑے لوگوں نے اس کے دروازے پر سر رکھا لیکن وہ لوگوں کے دروازے پر سر نہ جھکاتا تھا۔۔۔۔۔
خدا شناس‘ پاکباز تمنا کرتا ہے اپنے دل سے بھیک کی خواہش ترک کرنے کی جب ہر لمحہ اس کو نفس کہے کہ دے تو ذلت کے ساتھ اس کو گانوں درگانوں پھراتا ہے جس جگہ یہ خدا دوست مرد تھا وہاں ایک ظالم حاکم کی حکومت تھی۔۔۔۔۔ وہ حاکم جس کو کمزور پاتا طاقت سے اس کا پنجہ موڑ دیتا۔۔۔۔۔ وہ عالم کو تباہ کرنے والا‘ بے رحم‘ بے باک اور فنا کر دینے والا تھا۔۔۔۔۔ اس کی بدمزاجی سے سب کا منہ ترش تھا۔۔۔۔۔ بہت سے لوگ اس کے ظلم اور ذلت سے بچنے کے لئے بھاگ نکلے اور انہوں نے اس کا برا نام ملکوں میں مشہور کر دیا۔۔۔۔۔ کچھ لوگ مسکین اور زخمی دل رہ گئے۔۔۔۔۔ انہوں نے بھی خوف کی وجہ سے غائبانہ ملامت کرنا اختیار کر لیا۔۔۔۔۔ ظلم کا ہاتھ جس جگہ دراز ہوتا ہے اس جگہ کے لوگ خوشی او رراحت سے محروم ہی ہوتے ہیں۔۔۔۔۔ وہ حاکم بھی کبھی کبھی شیخ کے دیدار کو آتا تھا مگر وہ خدا دوست اس کی طرف دھیان نہ کرتا۔۔۔۔۔ ایک مرتبہ حاکم نے اس سے کہا کہ اے نیک بخت نفرت سے ہماری طرف منہ نہ پھیر تجھے معلوم ہے کہ مجھے تیرے ساتھ دوستی کا خیال ہے تو تجھے مجھ سے دشمنی کیوں ہے۔۔۔۔۔ میں یہ مانتا ہوں کہ میں تمام ملک کا سردا رنہیں ہوں لیکن عزت میں کسی فقیر سے تو کم نہیں ہوں۔۔۔۔۔ میں یہ نہیں کہتا کہ میرے ساتھ کسی سے بہتر معاملہ کر مگر میرے ساتھ ایسا برتائو تو کر جیسا ہر شخص سے کرتا ہے۔۔۔۔۔ عابد ہوشیار نے یہ بات سنی تو بگڑ گیا اور کہا کہ اے بادشاہ ہوش کر۔۔۔۔۔ تیرے وجود سے مخلوق کو پریشانی ہے اور میں مخلوق کی پریشانی پسند نہیں کرتا ہوں۔۔۔۔۔ جب تو میرے دوستوں کا دشمن ہے تو میں تجھے اپنا دوست نہیں سمجھتا۔۔۔۔۔ اگر یہ ہو بھی جائے کہ تیری میری دوستی ہو جائے لیکن خدا تو تجھے دشمن سمجھتا ہے۔۔۔۔۔ خدا سے دوستی رکھنے والے کی اگر لوگ کھال کے بھی ٹکڑے کر دیں تو وہ دوست کے دشمن کا دوست نہیں ہو سکتا۔۔۔۔۔ مجھے اس سنگدل کے سونے پر تعجب آتا ہے حبل سے پورا شہر تنگ دل ہو کر سوئے۔۔۔۔۔ آگاہ! اگر شہر عقل اور ہوش رکھتا ہے تو احسان اور رحم پر کمر باندھ اور کوشش کر۔۔۔۔۔(بوستان سعدی)

اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

Most Viewed Posts

Latest Posts

ایک گنہگار کو توبہ کی توفیق

ایک گنہگار کو توبہ کی توفیق ایک واقعہ سنئے! سیدنا موسیٰ علیہ السلام کے زمانے میں ایک نوجوان کو گناہ کی عادت تھی۔ لوگوں نے بات موسیٰ علیہ السلام تک پہنچائی، حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اس کو بلا کر سمجھایا۔ وہ پھر بھی مرتکب ہو گیا، پھر سمجھایا، پھر مرتکب ہو گیا۔ حضرت...

read more

خواب ہدایت کا ذریعہ بنا

خواب ہدایت کا ذریعہ بنا ہم ایک دفعہ رشیا گئے ، ماسکو میں ایک نوجوان ملا، اس سے بات ہوئی تو اس نے کہا کہ کلمہ پڑھایئے، ہم نے کلمہ پڑھا دیا اور وہ مسلمان بن گیا۔ اس نے کہا کہ میں بائیس گھنٹے کی مسافت سے آیا ہوں، ہمارا ایک کلب ہے ’’ پریذیڈنٹ کلب‘‘ جس میں پینتالیس مرد...

read more

ایک گنہگار کو توبہ کی توفیق

ایک گنہگار کو توبہ کی توفیق ایک واقعہ سنئے! سیدنا موسیٰ علیہ السلام کے زمانے میں ایک نوجوان کو گناہ کی عادت تھی۔ لوگوں نے بات موسیٰ علیہ السلام تک پہنچائی، حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اس کو بلا کر سمجھایا۔ وہ پھر بھی مرتکب ہو گیا، پھر سمجھایا، پھر مرتکب ہو گیا۔ حضرت...

read more