مخالف کے پیچھے نماز
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ایک صاحب نے دریافت کیا کہ کسی کو کسی کے ساتھ مخالفت ہے تو اس کے پیچھے نماز درست ہے یا نہیں؟ اس پر ارشاد فرمایا کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے لوگوں نے پوچھا تھا کہ آپ سے جتنے لوگوں نے بغاوت کی ہے، وہ لوگ نماز پڑھاتے ہیں ، ہم ان کے پیچھے نماز پڑھیں یا نہیں؟ انہوں نے فرمایا کہ نماز اچھی چیز ہے، اچھے کام میں شریک رہو ، برے کام میں شریک مت ہو۔ آپ نے دلیل کیسی اچھی بیان کی ، پھر جب حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے برا کہنے والے کے پیچھے نماز ہوجاتی ہے، خود حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے فتوے سے ، تو پھر اور لوگوں کے پیچھے کیوں درست نہ ہوگی ۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

