محنت و کوشش کے بعد بھی اگر قرآن صحیح نہ پڑھ سکو تو تمہارا کوئی نقصان نہیں تم کامیاب ہو

محنت و کوشش کے بعد بھی اگر قرآن صحیح نہ پڑھ سکو تو تمہارا کوئی نقصان نہیں تم کامیاب ہو

ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ

ارشاد فرمایا کہ دنیا میں تو ناکامی کے بعد کچھ بھی نہیں ملتا۔ اگر کوئی شخص سرکاری تعلیم حاصل کرے اور امتحان میں اس کو ناکامی ہوجائے تو اس کی ساری محنت بیکار جاتی ہے مگر خدا کے یہاں یہ قاعدہ ہے کہ جو شخص کوشش میں لگ جائے وہ کامیاب ہی ہوتا ہے خواہ ظاہر میں کوشش کا نتیجہ حاصل ہو یا نہ ہو، مثلاً آپ تصحیحِ قرآن کے اسباب اختیار کرلیں اور کسی قاری سے حروف کی مشق شروع کردیں۔ اگر حروف صحیح ہوگئے تو کامیابی ظاہر ہے اور اگر صحیح بھی نہ ہوئے اور قاری نے کہہ دیا کہ تم سے اس کی امید نہیں، تمہاری زبان درست نہ ہوگی تو اس وقت آپ ظاہر میں ناکام ہیں مگر خدا کے یہاں کامیاب ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو وہی ثواب دیں گے جو صحیح پڑھنے والوں کو دیا جائے گا۔ حدیث شریف میں ہے کہ جو شخص قرآن شریف پڑھنے میں ماہر ہے وہ تو ملائکہ کے ساتھ ہے اور جو اٹک اٹک کر پڑھتا ہے اور قرآن کا پڑھنا اس کو دشوار ہے اس کے لئے دوہرا ثواب ہے کیونکہ یہ قرأت بھی کر رہا ہے اور مجاہدہ بھی کر رہا ہے تو اس کو قرأت کا ثواب الگ ملے گا اور مشقت و مجاہدہ کا ثواب الگ۔ سبحان اللہ ! کیسی قدرداں سرکار ہے مگر لینے والا بھی کوئی ہو۔ (خلاصہ یہ ہے کہ) اگر کسی کو صحیح قرآن کی امید نہ ہو تو وہ اپنی تھوڑی سی کوشش کرلے تو اس کے بعد وہ ناکام نہ ہوگا بلکہ اللہ تعالیٰ اس کو صحیح پڑھنے والوں کے برابر بلکہ ان سے زیادہ ثواب دیں گے ۔ اللہ تعالیٰ کی عجیب سرکار ہے کہ یہاں کوئی کوشش کرنے والا ناکام نہیں ہوتا کیونکہ اللہ تعالیٰ بندوں کی طلب کو دیکھتے ہیں چاہے واصل الی المطلوب ہو یا نہ ہو ( یعنی مقصود تک پہنچ سکے یا نہیں)۔ پس کسی کو تلاوتِ قرآن اور تصحیحِ حروف میں بہانہ کرنے کا کوئی موقع نہیں۔

نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ عبدالمتین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

Most Viewed Posts

Latest Posts

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی چنانچہ سلف سے لے کر خلف تک اختلافی مسائل میں ایسے ہی جامع افراد کی تقلیدِ معین بطور دستور العمل کے شائع ذائع رہی ہے اور قرنِ صحابہ ہی سے اس کا وجود شروع ہوگیا تھا۔ مثلاً حدیث حذیفہ میں جس کو ترمذی نے روایت کیا ہے، ارشادِ نبوی ہے:انی...

read more

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد حکیم الاسلام قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ اپنے رسالہ ’’اجتہاد و تقلید‘‘ کے آخر میں تحریر فرماتے ہیں:۔۔۔۔۔ساتھ ہی اس پر غور کیجئے کہ اس ہرجائی پن اور نقیضین میں دائر رہنے کی عادت کا...

read more

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار غور کیا جائے تو شرعی اصطلاح میں ان ساتوں سنابل کا خلاصہ چار ارکان:۔۔ 1ایمان 2اسلام 3احسان 4 اور اعلاء کلمۃ اللہ ہیںجو حقیقتاً انہارِ اربعہ ہیں۔ ’’نہران ظاہران و نہران باطنان‘‘ ایمان و احسان باطنی نہریں ہیں اور اسلام و اعلاء کلمۃ اللہ...

read more