محنت اور کسب حلال سے متعلق

محنت اور کسب حلال سے متعلق

حضرت بن عبید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم کو زیادہ آرام طلبی سے منع فرماتے۔ (ابوداؤد، بحوالہ اسوۂ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم)
حضور اپنے کام اپنے ہاتھوں سے فرماتے اور اپنی بکری کا دودھ دوہتے اور اپنے کپڑے میں خود پیوند لگالیتے اور اپنے پاپوش (بوقت ضرورت) سی لیا کرتے اور اپنے اور اپنے گھر والوں کا کام کرلیا کرتے۔ (ابن سعد، اسوۂ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم)
آپ صلی اللہ علیہ وسلم خدمتگار کے ساتھ کھانا کھالیتے اور اس کے ساتھ آٹا گوندوا لیتے اور اپنا سودا بازار سے خود لے آتے۔ (مدارج النبوۃ، اسوۂ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم)

اپنے ہاتھ کی کمائی سے کھانا سنت انبیاء ہے

اپنے ہاتھ کی کمائی سے بہتر رزق کوئی نہیں کھاتا، بلاشبہ اللہ کے نبی حضرت داؤد علیہ السلام بھی اپنے ہاتھ سے محنت کرکے کھاتے تھے۔ (بخاری و ابن ماجہ)
متوازن انسان نشیط ہوتا ہے، اپنے کام پوری توانائی اور سرگرمی کے ساتھ انجام دیتا ہے اور ہمیشہ اس بات کی کوشش کرتا ہے کہ جو کام بھی کرے مہارت کے ساتھ اور بہتر سے بہتر طریقے پر انجام دے، متوازن شخص اپنا فرض منصبی ادا کرتے وقت اپنی ذات، خاندان اور سماج کے تئیں اپنی اخلاقی ذمہ داری کا احساس کرتا ہے، مہارت کے ساتھ کام کی انجام دہی کو ارتقاء اور ترقی کے سلسلے میں اپنے حوصلوں اور سماج کی خدمت کے سلسلے میں مؤثر کردار ادا کرنے کی اپنی خواہش کی سچی تعبیر سمجھتا ہے۔

قرآن مجید نے تلاشِ رزق کا حکم دیا ہے

اسلام زندگی اور سرگرمی والا مذہب ہے، اسلام انسان کو کام کرنے پر آمادہ کرتا ہے، سستی سے منع کرتا ہے، اسلام زمین میں سرگرم عمل ہونے اور روزی تلاش کرنے کی دعوت دیتا ہے، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ’’فاذا قضیت الصلٰوۃ فانتشروا فی الارض وابتغوا من فضل اللّٰہ‘‘ (سورۂ جمعہ:۱۰)
’’پھر جب نماز پوری ہوچکے تو تم زمین میں پھیل جاؤ اور اللہ کی روزی تلاش کرو۔‘‘

پودا لگانا کارخیر ہے

حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’اگر قیامت قائم ہو جائے اور تم میں سے کسی کے ہاتھ میں ایک پودا ہو تو اگر اس کے بس میں ہو کہ کھڑے ہونے سے پہلے وہ پودا لگا دے تو ایسا ضرور کرے۔‘‘ (مسند احمد، ج:۳، ص:۱۸۳، ۱۸۴، ۱۹۱)
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما روایت کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’بیشک اللہ تعالیٰ اس مؤمن کو پسند کرتے ہیں جو کوئی ہنر والا پیشہ کرتا ہے۔‘‘ ( احیاء العلوم، ج:۲)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو اس بات کی ترغیب دیتے کہ جو کام بھی کریں پورے اتقان اور مہارت کے ساتھ کریں۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی شخص اپنا کام مہارت و اتقان کے ساتھ کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس سے محبت کرتے ہیں۔‘‘ (بیہقی، باب شعب الایمان، طبرانی)
جب انسان کوئی کام پورے اتقان اور کامیابی کے ساتھ انجام دیتا ہے، اپنی اور اپنے اہل خانہ کی روزی حاصل کرنے میں اپنے اوپر بھروسہ کرتا ہے اور سماج کی خدمت کرنے میں مؤثر کردار ادا کرتا ہے تو اس کی خود اعتمادی بڑھ جاتی ہے اور ایک سرگرم انسان کی حیثیت سے جو سماج میں اہم اور مؤثر کردار ادا کررہا ہے اپنی قدر و قیمت کا احساس پیدا ہو جاتا ہے۔ اسی طرح اس میں وہ شخص خوشی اور سعادت محسوس کرنے لگتا ہے۔

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا اسوۂ حسنہ اور محنت کی عظمت

حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص کسی کام میں کامیاب ہو اس کو لازم ہے کہ اس کو نہ چھوڑے (یعنی محنت اور مسلسل مشقت سے) اسے کرتا رہے۔‘‘ (بیہقی)
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو چیز تم کھاتے ہو اس میں سب سے بہتر وہ ہے جو تم اپنے ہاتھوں سے کما کر کھاؤ اور تمہاری اولاد کی کمائی بھی جائز ہے۔ (مشکوٰۃ)
اس حدیث میں خود اپنی محنت کی ترغیب دی گئی ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا رزق کی تلاش اور حلال کمائی کے لیے صبح سویرے ہی چلے جایا کرو، اُس وقت کاموں میں برکت اور کشادگی ہوتی ہے۔ (طبرانی)
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اکثر یہ دُعا فرمایا کرتے تھے: ’’اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں غم سے، حزن سے، کسل (سستی، بیکاری اور کاہلی) سے، بزدلی سے، بخل سے، قرض کے غلبہ سے اور لوگوں کے قہر سے۔‘‘ (الادب المفرد)
ایک صحابی رضی اللہ عنہ کا مشہور واقعہ ہے جس کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کلہاڑا دیا بلکہ اس کا دستہ لگا کر دیا اور اسے محنت کی ترغیب دی اور جب پندرہ دن کے بعد وہ لکڑیاں جنگل سے کاٹ کاٹ کر بیچ کر روزی کما کر آیا تو پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ محنت کی کمائی تمہارے لیے اس سے کہیں بہتر ہے کہ تم لوگوں سے مانگتے پھرو۔ (حیات المسلمین)
حضرت فضالہ بن عبید رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کو زیادہ آرام طلبی سے منع فرمایا اور ہمیں حکم دیا کہ کبھی کبھی ننگے پاؤں بھی چلا کرو۔ (ابوداؤد)
حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ اس بات کو پسند فرماتا ہے کہ اپنے بندہ کو حلال روزی کی تلاش میں محنت کرتا اور تکلیف اُٹھاتا دیکھے۔ (الدیلمی، ترمذی)
بلاشبہ اللہ تعالیٰ ہنر مند کو پسند فرماتا ہے۔ (طبرانی)
جو شخص اپنے ہاتھ سے محنت کرکے شام کو تھکا ماندہ واپس آیا ہو اس کی شام اس حالت میں ہوتی ہے کہ اس کے گناہ بخش دیئے جاتے ہیں۔ (طبرانی)
دین اسلام مسلسل محنت اور مسلسل کام کا نام ہے۔ کاہلی، سستی، بے طاقتی اس دین کا حصہ نہیں بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کاہلی اور سستی سے پناہ مانگی ہے۔ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم جنگل سے لکڑیاں چن کر لائے، جہاد جیسی مجاہدانہ زندگی گزاری، تبوک کا سخت ترین اور مشکل ترین سفر کیا، طائف کا واقعی مشقت طلب سفر بھی طے فرمایا۔ الغرض آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی جماعت نے قدم قدم پر محنت کی عظمت کو اُجاگر کیا، اسی محنت کو دُنیا کے لیے بھی استعمال کیا اور آخرت کے لیے بھی۔

محنت کا میٹھا پھل

محنت میں عظمت ہے، محنت میں مسلسل اپنے آپ کو مصروف رکھنا زندگی کے بہت سے مصائب و آلام کو دور کردیتا ہے، بہت سی بیماریاں اور پریشانیاں مسلسل سخت محنت سے دم توڑ جاتی ہیں، ان کا ظہور ہی نہیں ہو پاتا۔
حضرت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا اپنے گھر کے کام کاج میں سخت جانفشانی سے مصروف رہتی تھیں۔ ایک دفعہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے کہنے پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں خادم مانگنے چلی گئیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خادم کے بجائے تسبیحات عطا فرما دیں جس سے ہمیں محنت میں عظمت کا درس ملتا ہے۔ مختلف مواقع پر سرورِ کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے کام خود فرما کر اُمت کو محنت میں عظمت کا درس دیا، اس طرح صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی زندگی بھی مسلسل جہد اور محنت کا درس دیتی ہے۔

سنت والی زندگی اپنانے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر مطلوبہ کیٹگری میں دیکھئے ۔ اور مختلف اسلامی مواد سے باخبر رہنے کے لئے ویب سائٹ کا آفیشل واٹس ایپ چینل بھی فالو کریں ۔ جس کا لنک یہ ہے :۔
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

Most Viewed Posts

Latest Posts

مختلف سنتیں

مختلف سنتیں سنت-۱ :بیمار کی دوا دارو کرنا (ترمذی)سنت- ۲:مضرات سے پرہیز کرنا (ترمذی)سنت- ۳:بیمار کو کھانے پینے پر زیادہ زبردستی مت کرو (مشکوٰۃ)سنت- ۴:خلاف شرع تعویذ‘ گنڈے‘ ٹونے ٹوٹکے مت کرو (مشکوٰۃ) بچہ پیدا ہونے کے وقت سنت-۱: جب بچہ پیدا ہو تو اس کے دائیں کان میں اذان...

read more

حقوق العباد کے متعلق سنتیں

حقوق العباد کے متعلق ہدایات اور سنتیں اولاد کے حقوق حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات ہیں کہ: ٭ مسلمانو! خدا چاہتا ہے کہ تم اپنی اولاد کے ساتھ برتائو کرنے میں انصاف کو ہاتھ سے نہ جانے دو۔۔۔۔ ٭ جو مسلمان اپنی لڑکی کی عمدہ تربیت کرے اور اس کو عمدہ تعلیم دے اور...

read more

عادات برگزیدہ خوشبو کے بارے میں

عادات برگزیدہ خوشبو کے بارے میں آپ خوشبو کی چیز اور خوشبو کو بہت پسند فرماتے تھے اور کثرت سے اس کا استعمال فرماتے اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دیتے تھے۔۔۔۔ (نشرالطیب)آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم آخر شب میں بھی خوشبو لگایا کرتے تھے۔۔۔۔ سونے سے بیدار ہوتے تو قضائے حاجت سے...

read more