محرم کی تعریف
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ شرعی محرم وہ ہے جس سے عمر بھر کسی طرح نکاح صحیح ہونے کا احتمال نہ ہو، مثلاََ باپ، بیٹا ، بھائی یا ان کی اولاد یا بہنوں کی اولاد اور ان کے مثل جن جن سے ہمیشہ کے لئے نکاح حرام ہو۔ اور جس سے عمر بھر میں کبھی بھی نکاح صحیح ہونے کا احتمال ہو وہ شرعاََ محرم نہیں بلکہ نا محرم ہے اور جو حکم شریعت میں محض اجنبی اور غیر آدمی کا ہے وہی ان کا ہے، گو کسی قسم کا رشتہ قرابت کا بھی ہو مثلاََ چچا یا پھوپھی کا بیٹا ، ماموں یا خالہ کا بیٹا ، دیور یا بہنوئی یا نندوئی وغیرہم۔ یہ سب نا محرم ہیں ، ان سے وہی پرہیز ہے جو نامحرم سے ہوتا ہے ۔ چونکہ ایسے رشتہ داروں سے فتنہ ہونا سہل ہے اس لئے اور زیادہ احتیاط کا حکم ہے۔ (احکام ِ پردہ عقل و نقل کی روشنی میں،صفحہ ۵۷)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات احکام پردہ کے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

