محرم کی تعریف
ارشاد فرمایا کہ شرعی محرم وہ ہے جس سے عمر بھر کسی طرح نکاح صحیح ہونے کا احتمال نہ ہو مثلاََ باپ، بیٹا، (حقیقی) بھائی یا ان کی اولاد یا بہنوں کی اولاد ، اور ان کے مثل جن سے ہمیشہ کے لیے نکاح حرام ہو، اور جس سے عمر بھر میں کبھی بھی نکاح صحیح ہونے کا احتمال ہو وہ شرعاََ محرم نہیں بلکہ نامحرم ہے اور جو حکم شریعت میں محض اجنبی اور غیر آدمی کا ہے (مثلاََ پردہ کا واجب ہونا اور ساتھ میں سفر حج کا جائز نہ ہونا ، جو حکم ان کا ہے) وہی ان کا ہے گو کسی قسم کا قرابت کا رشتہ بھی ہو ، مثلاََ چچا یا پھوپھی کا بیٹا ، ماموں یا خالہ کا لڑکا ، دیور یا بہنوئی یا نندوئی وغیرھم ۔ یہ سب نامحرم ہیں ، ان سے وہی پرہیز ہے جو نامحرم سے ہوتا ہے (یعنی ان سے پردہ بھی ضروری ہے اور سفر حج بھی ان کے ساتھ جائز نہیں ) اور چونکہ ایسے رشتہ داروں سے فتنہ ہونا سہل ہے اس لیے اور زیادہ احتیاط کا حکم ہے۔ (امدادالحجاج ،صفحہ ۶۱)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات جو حج سے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

