مجاہدہ کی دو قسمیں
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ مجاہدہ کی دو قسمیں ہیں :(۱) ایک مجاہدۂ جسمانی کہ نفس کو مشقت کا عادی کیا جائے مثلاً نوافل کا کثرت سے عادی کرنا اور روزہ کی کثرت سے حرصِ طعام وغیرہ کم کرنا اور (۲) اور ایک مجاہدہ بمعنی مخالفت ِ نفس ہے کہ جس وقت نفس معصیت پر داعی (یعنی گناہ پر ابھارنے والا ) ہو ، اس وقت اس کے تقاضے کی مخالفت کرنا اصل مقصود ہے، یہ دوسرا مجاہدہ ہے اور یہ واجب ہے اور پہلا مجاہدہ بھی اسی کی تحصیل کے واسطے کیا جاتا ہے کہ جب نفس مشقت برداشت کرنے کا عادی ہوگا تو اس کو اپنے جذبات کے ضبط کی بھی عادت ہوگی لیکن اگر کسی کو مجاہدۂ جسمانیہ کے بغیر مخالفت ِ نفس پر قدرت ہوجائے تو اس کو مجاہدۂ جسمانیہ کی ضرورت نہیں مگر ایسے لوگ شاذ و نادر ہیں ۔ اسی واسطے صوفیاء نے مجاہدۂ جسمانیہ کا بھی اہتمام کیا ہے اور ان کے نزدیک اس کے چار ارکان ہیں : ترکِ طعام، ترکِ کلام، ترکِ منام اور ترکِ اختلاط مع الانام اور ترک سے مراد تقلیل (یعنی کم کھانا، کم بات کرنا، کم سونا اور لوگوں سے کم ملنا جلنا) ہے، ترکِ کلّی مراد نہیں۔ جو شخص ان ارکان کا عادی ہوجائے گا واقعی وہ اپنے نفس پر قابو یافتہ ہوگا کہ تقاضائے معصیت کو ضبط (گناہ کی خواہش پر قابو) کر سکے گا۔(دو قسمیں، صفحہ ۱۸۷)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات مختلف تعلیمات، اصطلاحات اور دیگر احکامات کی دو تقسیموں کو بیان کرنے کے لئے ہیں تاکہ وضاحت کے ساتھ دین شریعت کو سمجھا جا سکے ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ (بدعت کی حقیقت)۔
ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ (اسلامی شادی)۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں