مجاہدہ کی حقیقت
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ اصل مجاہدہ تو یہ ہے کہ نفس کی مخالفت کی جائے ، نفس کے تقاضوں پر عمل نہ کیا جائے ، مثلاً نفس کا تقاضا یہ ہوتا ہے کہ اِدھر اُدھر کی باتیں بنائی جائیں ، کسی کی غیبت شکایت کی جائے تو مجاہدہ یہ ہے کہ اس تقاضے کی مخالفت کرو اور صبح سے شام تک زبان کو قفل لگا دو، کوئی بات خلافِ شرع نہ کہو۔ اسی طرح نفس تقاضا کرتا ہے کہ حسین صورتوں کو دیکھو ، اس وقت مجاہدہ یہ ہے کہ اس تقاضے کے مقتضاء پر عمل نہ کرو اور آنکھیں بند کر لو۔ غرض کہ اصل مجاہدہ ہمت کا نام ہے کہ ہمت کے ساتھ نفس کی ناجائز خواہشوں کا مقابلہ کیا جائے ۔ اس میں پہلے پہل دشواری پیش آتی ہے مگر وہ ایسا کون سا کام ہے جو پہلے ہی دن آسان ہوجائے ۔ دنیا کا بھی ہر کام پہلے پہل مشکل ہی معلوم ہوتا ہے مگر اپنے فائدہ کے لیے اس کو کرتے ہی ہیں ، کرتے کرتے ہر کام آسان ہوجاتا ہے۔(۳۱۳ اشرفی جواہرات، صفحہ ۳۵)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات اشرفی جواہرات کے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

