مبارک ثانی کیس میں علمائے کرام کی فتح مبارک ہو (94)۔
مبارک سانی کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے نے ملک بھر میں مذہبی حلقے میں شدید ردعمل کو جنم دیا۔ کیس کے فیصلے میں جہاں غیر مسلموں کے حوالے سے بعض باتوں کا ذکر تھا، وہیں مذہبی علماء کی رائے کے مطابق بعض ایسے نکات بھی شامل تھے جو اسلامی تعلیمات اور ملکی قوانین سے متصادم سمجھے گئے۔
22 اگست 2024 کو سپریم کورٹ کے جج محترم قاضی فائز عیسیٰ صاحب کی جانب سے شیخ الاسلام مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہ العالی سے گفتگو کا واقعہ جو کہ ویڈیو لنک کے ذریعے ہوا۔ اس نے معاملے کو ایک نیا موڑدے دیا۔ محترم قاضی فائز عیسیٰ صاحب کی نرمی، انکساری اور بات کو سمجھنے کا انداز قابل ستائش تھا۔
ان کا یہ کہنا کہ “ہم سے جو بھی غلطی ہوئی ہے، اس کی اصلاح علمائے کرام کریں”، نہایت تواضع اور علم کی عظمت کو ظاہر کرتا ہے۔
شیخ الاسلام مفتی تقی عثمانی صاحب دام ظلہ العالی نے بڑی خوبصورتی، دلیل اور فہم کے ساتھ کیس کے قابل اعتراض نکات کو واضح کیا۔اور اس پر قاضی صاحب کا جواب اور گفتگو کا لب و لہجہ بھی انتہائی عزت افزا تھا۔ ایک جج کا کسی عالم دین کے سامنے اس طرح انکساری کا اظہار، اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ ملک کے اعلیٰ ترین عدالتی اداروںمیں بھی علمائے کرام کی رائے کو کس قدر اہمیت دی جاتی ہے۔
یہ واقعہ اس بات کی بھی عکاسی کرتا ہے کہ پاکستان جیسے ملک میں اگر علمائے کرام کواتنی عزت و وقار سے نوازا جارہا ہےتو یہ ایک بڑی نعمت ہے۔ اس کو بھی ملحوظ رکھنا چاہئے۔کیونکہ آج بھی دنیا کے بہت سے ممالک ایسے ہیں جہاں علمائے کرام کو حق بات کہنے پر قتل کروادیا جاتا ہے، جیلوں میں ڈال دیا جاتا ہےیا پھر اُنکو جبراً خاموش کردیا جاتا ہے۔ جبکہ یہاں کی عدلیہ میں علماء کی رائے کو اہمیت دی جاتی ہے۔
اسی واقعہ میں مدارس کے نئے فضلائے کرام کو بھی ایک سبق دینا چاہتا ہوں ۔اور وہ یہ ہے کہ اگر بات مدلل ہو، جذبات قابو میں ہوں اور علم و عمل پختہ ہوں توعلمائے کرام اپنی بات کو ہر پلیٹ فارم پر بہ آسانی منوا سکتے ہیں۔
نیز آخر میں یہی بات مکرر عرض کروں گا کہ پاکستان کی یہ اچھائی کہ یہاں پر علمائے کرام کی اس قدر عزت افزائی کی جاتی ہے۔ یہ بات بہت بڑی خوبی ہے۔ نیز شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہ العالی اپنے ایک بیان میں یہ بات بھی واضح کرچکے ہیں کہ پوری دنیا میں پاکستان ہی وہ واحد ملک ہے جس کے آئین میں باقاعدہ طور پر ختم نبوت کا انکار کرنے والوں کو کافر قرار دیا گیا ہے۔
تو وطن عزیز کی ان اچھی باتوں کو بھی اپنے مجلسوں میں شامل کریں اور یاد رکھیں کہ یہ اسلامی ملک ہم سب مسلمانوں کے لئے اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے۔
نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
Visit https://readngrow.online/ for FREE Knowledge and Islamic spiritual development.
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

