ماں کی بددعا
عطاء بن یسارؒ سے منقول ہے کہ ایک جماعت نے سفر کیا اور ایک میدان میں اتری پس یہاں اس جماعت کے لوگوں نے متواتر گدھے کی آواز سنی جس سے وہ بیدار ہوگئے اور تحقیق کے لئے چلے تاکہ اس کو دیکھیں ناگاہ انہیں ایک ایسا گھر نظر آیا جس میں ایک بڑھیا موجود تھی۔۔۔۔۔ پس ان لوگوں نے اس سے کہا کہ ہم نے گدھے کی آواز سنی جس نے ہم کو بیدار کیا۔۔۔۔۔ لیکن ہم تیرے یہاں گدھا نہیں دیکھتے ہیں اس بڑھیا نے ان سے کہا کہ میرالڑکا تھا۔۔۔۔۔ اس کی یہ حالت تھی کہ مجھ سے کہتا تھا کہ یا حمارۃ (گدھیا) آ اور یا گدھیا جا۔۔۔۔۔ اور یہ اس کی عادت تھی میں نے اس کے حق میں بددعا کی کہ یا اللہ اس کو گدھا کر دے چنانچہ اب ہمیشہ ہر رات میں صبح تک گدھے کی بولی بولتا ہے۔۔۔۔۔ اس کے بعد ان مسافروں نے اس سے کہا کہ ہم کو اس کے پاس لے چلو تاکہ ہم اس کو دیکھیں پس یہ لوگ اس کے پاس گئے وہاں کیا دیکھتے ہیں کہ وہ قبر میں ہے اور اس کی گردن گدھے کی گردن کی طرح ہے۔۔۔۔۔ لاحول ولا قوۃ الا باللہ
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

