مال یا خاندان کی مصلحت سے بد دین سے نکاح کردینا
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ بعض لوگ مال یا جاہ کی لالچ میں یا دیگر خاندانی مصلحتوں کے سبب سے اپنی لڑکیوں کا کسی بد عقیدہ یا بد عمل مرد سے نکاح کر دیتے ہیں اور اگروہ بد اعتقادی حد کفر تک پہنچی ہوئی ہوتی ہے تو ظاہری کلفت کے علاوہ عمر بھر کے لیے یہ خرابی لازم آتی ہے کہ زنا کا ارتکاب لازم آتا ہے ۔ پھر اگر اولاد ہوئی تو وہ بھی غیر حلالی (حرامی) اور اگر حد کفر تک نہ بھی پہنچے تب بھی ہر وقت روحانی عذاب رہتا ہے۔(صفحہ ۱۱۶،اسلامی شادی)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات نکاح یعنی اسلامی شادی سے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں