مال کی بنیاد پر نکاح کرنے کی مذمت
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ بعض نکاح کرنے والے منکوحہ (لڑکی) کے گھر میں مال دیکھتے ہیں اور درحقیقت یہ اس سے بھی بدتر ہے کہ منکوحہ کے اولیاء(یعنی لڑکی والے) مرد کے مال کو دیکھیں، کیونکہ یہ تو کسی درجہ میں اگر اس میں غلو نہ ہو، امر معقول ( سمجھ میں آنے والی بات) ہے کیونکہ مرد پر عورت کا مہر اور نفقہ واجب ہوتا ہے تو استطاعت رکھنے (اور اس بنا ء پر مال) کو دیکھنے میں مضائقہ نہیں بلکہ ایک قسم کی ضروری مصلحت ہے۔ البتہ اس میں ایک قسم کا غلو ہوجانا کہ اس کو اور ضروری اوصاف پر ترجیح دی جائے یہ مذموم ہے۔لیکن عورت کے مالدار ہونے پر نظر کرنا محض اس غرض سے کہ ہم اس سے فائدہ اٹھانے والے ہوں گے یا ہم پر نفقہ وغیرہ کا بار کم پڑے گا ، بڑی بے غیرتی اور بے حمیتی ہے۔(صفحہ ۱۳۷،اسلامی شادی)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات نکاح یعنی اسلامی شادی سے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

