مال خرچ کرنے میں بے احتیاطی
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ مال خرچ کرنے میں بے احتیاطی دو قسم کی ہوتی ہے۔ ایک تو یہ کہ کھلم کھلا معصیت میں مال خرچ کیا جائے۔ دوسری صورت یہ ہے کہ کھلی معصیت میں تو مال خرچ نہیں کیا مگر خرچ حد سے زیادہ کیا۔ شہوتوں میں منہمک ہوگئے ۔ تنعم و تفاخر، عیش پرستی اور فخر میں اڑانا شروع کر دیا۔ خوب سمجھ لیجئے کہ تنعم و تفاخر کا انجام ذلت ہے کیونکہ مال کی کوئی حد تو ہے نہیں کہ کتنا ہی خرچ کرو اور وہ کم نہ ہو۔ انجام یہ ہوتا ہے کہ مکان تک بکنے کی نوبت آجاتی ہے۔
میں نے ایک شخص کو دیکھا کہ مسجد میں پانی بھرتے تھے اور لوگ ان کو نواب کہہ کر پکارتے تھے۔ میں نے کہا کہ یہ نواب کیسے ہیں؟ معلوم ہوا کہ واقعی نواب تھے، اپنے آپ کو تباہ کرکے اس حالت پر آگئے۔ میں نے کہا کہ یہ انجام ہے مسلمانوں کا کہ سینکڑوں مالدار فضول خرچیوں کی بدولت تباہ ہور ہے ہیں۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

