لڑکا لڑکی کی عمر میں کتنا فرق ہونا چاہیے؟
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی عمر شادی کے وقت ساڑھے پندرہ سال کی اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کی اکیس برس کی تھی ۔ اس سے معلوم ہوا کہ دولہا دلہن کی عمر میں تناسب بھی ملحوظ رکھنا مناسب ہے اور بہتر یہ ہے کہ دولہا کسی قدر دلہن سے عمر میں بڑا ہو۔
حکماء نے لکھا ہے کہ اگر عورت کچھ چھوٹی ہو تو مضائقہ نہیں اور اس میں راز یہ ہے کہ عورت محکوم ہوتی ہے اور مرد حاکم۔ نیز عورت کے قویٰ ضعیف ہوتے ہیں اور اسی لیے جلدی بوڑھی ہو جاتی ہے ، اگر دو چار سال کا تفاوت ہو تو کھپ سکتا ہے۔(صفحہ ۱۲۰،اسلامی شادی)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات نکاح یعنی اسلامی شادی سے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

