لڑنے جھگڑنے والا حاجی خدا کا مبغوض ہوتاہے
ارشاد فرمایا کہ حجاج بمنزلہ عاشق کے محبوب کی گلیوں میں چکر لگانے والے ہوتے ہیں ۔ پس جو شخص عاشقانِ الٰہی کو (یعنی حاجیوں کو)سب و شتم کرے اور ان سے لڑے بھڑے وہ خدا کا مبغوض و ممقوت ٹھہرتا ہے (یعنی اللہ کا غضب اس پر نازل ہوتا ہے اور وہ خدا کی ناراضگی کا مستحق ہوتا ہے)۔ اور ایسے ہی جو حاجی دوسرے حاجیوں سے لڑے اور ان کو سب و شتم کرے ، وہ عاشقانِ الٰہی کے زمرہ سے خارج ہو جاتا ہے کیونکہ لڑنا بھڑنا اکثر ننگ و ناموس اور عزت و آرام کی جستجو اور تن پروری (یعنی اپنی راحت) کے لئے ہوتا ہے۔ سو ایسا شخص دو وجہ سے عاشقانِ الٰہی کے زمرہ سے خارج ہو جاتا ہے، ایک تویہ کہ وہ عاشقانِ الٰہی کو تکلیف پہنچانے والا ہوا۔ دوسرا یہ کہ وہ اپنی عزت و آرام کا طالب اور محبوبِ حقیقی سے غافل ہو ا ۔ یہی وجہ ہے کہ بعض حاجی وہاں جاکر بعض ایسے امور کا ارتکاب کرنے کی وجہ سے (یعنی لڑائی جھگڑوں میں مبتلا ہونے کی وجہ سے )سخت دل ہوکر واپس ہوتے ہیں کیونکہ وہ محبوب ِ حقیقی کے کوچہ میں جاکر عاشقوں کے شرائط توڑ کر اس کی نظر سے گر جاتے ہیں۔ (امدادالحجاج ،صفحہ ۱۹۶)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات جو حج سے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

