لوگوں کو علم کی تو فکر ہے لیکن عمل کی نہیں
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ ہم لوگوں کی خود حالت قابل افسوس ہے۔ اہلِ علم خود اس کی طرف توجہ نہیں کرتے۔ میں دیکھتا ہوں کہ لوگوں کو علم کی تو فکر ہے لیکن عمل کی نہیں۔ بڑا اہتمام اس کا ہوتا ہے کہ ہم ساری کتابیں پوری کرلیں لیکن عمل کی ذرا بھی پرواہ نہیں۔ قوتِ عملیہ اس درجہ ضعیف ہورہی ہے، اس درجہ اس میں خلل آگیا ہے جس کا حساب نہیں۔ ایسی ایسی خفیف حرکات کرتے ہیں جس سے افسوس ہوتا ہے۔ بہت سے معاصی ہیں کہ ان میں شب و روز مبتلا ہیں اور خیال بھی نہیں آتا کہ کہ ہم نے کوئی گناہ کیا۔ کسی کی چیز بلااجازت اٹھالی اور جہاں چاہا ڈال دی، کسی کی کتاب بلااجازت لے لی اور ایسی جگہ رکھ دی کہ اس کو نہیں ملتی، وہ پریشان ہو رہا ہے۔ کسی سے کسی اچھے کام کا وعدہ کیا اور اس کے پورا کرنے کی اصلاً فکر نہیں۔ اس طرح سینکڑوں قصے ہیں کہاں تک بیان کئے جائیں۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

