لذات

لذات

نفس کی مرغوبات کے ساتھ معاملے میں یہ خیال رکھا جائے:۔
۔۱۔ناجائز لذات۔ ہر حال میں ان سے دور رہے۔
۔۲۔جائز لذات جو دسترس سے باہر ہوں ۔ ان کی تمنا نہ کرے، راضی بہ رضاء مالک رہے۔
۔۳۔ جائز لذات جو دسترس میں ہوں۔ ان سے متمتع ہو لیکن بہت زیادہ انہماک نہ ہو۔
( مؤرخہ ۲ مئی ۲۰۲۱ء،بعد نمازِ ظہر، اسلامک دعوۃ اکیڈمی، لیسٹر، برطانیہ)
خود کو مٹانا
ارشاد فرمایا کہ حبّ ِ جاہ کی طرح حبّ ِ باہ بھی ’’انا‘‘ پرستی ہے ، اللہ کے حکم کو پس پشت ڈال کر اپنی خواہش پوری کرنے کی فکر’’ انا ‘‘ہی تو ہے ؎۔
میرے دل کا کوئی تقاضا نہیں ہے
میں اپنی انا کی فنا چاہتا ہوں
اخر ما یخرج من قلب السالک حب الجاہ
(ترجمہ:سالک کے دل سے جو بیماری سب سے آخر میں نکلتی ہے وہ حبّ ِ جاہ ہے۔)
( مؤرخہ ۲ دسمبر ۲۰۲۲ء،اتوار،بعد نمازِ ظہر،تزکیہ مجلس، بمقام خانقاہِ فاروقیہ، اسلامک دعوۃ اکیڈمی، لیسٹر، برطانیہ)

ازافادات محبوب العلماء حضرت مولانا سلیم دھورات مدظلہ العالی (خلیفہ مجاز مولانا یوسف لدھیانوی شہید رحمہ اللہ تعالیٰ)۔

نوٹ: اس طرح کے دیگر قیمتی ملفوظات جو اکابر اولیاء اللہ کے فرمودہ قیمتی جواہرات ہیں ۔ آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔ براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ ودیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔
اور ایسے قیمتی ملفوظات ہمارے واٹس ایپ چینل پر بھی مستقل شئیر کئے جاتے ہیں ۔ چینل کو فالو کرنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
شکریہ ۔

Most Viewed Posts

Latest Posts

لوگوں کی خاطر نیک عمل نہ کرنا چاہیے، نہ چھوڑنا چاہیے

لوگوں کی خاطر نیک عمل نہ کرنا چاہیے، نہ چھوڑنا چاہیے اللہ سبحانہ و تعالیٰ جب کسی نیک کام کی توفیق عطا فرمائیں تو اس خیال سے کہ کہیں دکھاوا نہ ہو اسے چھوڑنا نہیں چاہیے، بلکہ کرتے رہنا چاہیے اور نیت کی اصلاح کی کوشش جاری رکھنی چاہیے۔ استقامت کے ذریعے ریا کا علاج بھی...

read more

اپنے عیوب کا استحضار کیسے ہو

اپنے عیوب کا استحضار کیسے ہو اپنے عیوب پر نظر رہنی چاہیے ، ان کی اصلاح کی فکر کے بغیر سلوک طے نہیں ہوتا۔ امام غزالی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ عیوب ان طریقوں سے کھلتے ہیں:۔۱)دوستوں سے کہے کہ عیوب بتایا کرو۔۔۲) دشمنوں اور حاسدوں کی طرف سے جو تنقید ہو، ان پر توجہ...

read more

حسد کے درجات

حسد کے درجات مازور۔معذور۔ماجورحاسدین اپنے احساس اور ردّعمل کے اعتبار سے پانچ مختلف درجات میں ہوتے ہیں ، لہٰذا ان پہ حکم بھی مختلف لگتا ہے۔ یا تو گناہگار ہوں گے ، یاعذر قبول کیا جائے گا یا اجر ملے گا۔۔۱۔ یہ احساس کہ محسود(جس سے حسد ہو) کی نعمت چھن جائے خواہ اسے ملے یا...

read more