لباس کا معیار
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ لباس کا یہ معیار ہے کہ ایسا لباس پہنے کہ خود اس کی طرف ملتفت نہ ہو یعنی اپنی نظر اس پر نہ پڑے۔ اگر کوئی نواب دو سو روپیہ کا جوڑا پہن لے تو وہ اس کی طرف کچھ بھی توجہ نہ کرے گا ، بخلاف معمولی غریب آدمی کے کہ اگر وہ پانچ روپیہ کا بھی پہن لے گا تو اس کے پھول بوٹوں ہی کو دیکھا کرے گا ، اس لیے اس کے لیے دو سو کا جائز اور اس کے لیے پانچ کا ناجائز(یہ آج سے تقریباً سو برس پہلے کا ملفوظ ہے جب روپیہ کی قدر بہت زیادہ تھی )۔ پھر فرمایا کہ اسی طرح اگر کوئی شخص بہت ہی ادنیٰ درجے کے کپڑے پہنے تو اس کا قلب بھی ضرور اس میں مشغول ہوجائے گا ۔ اول تو یہ خیال کرے گا کہ میں بہت ذلیل و خوار ہو گیا۔ دوسرے یہ کہ میں ایسا مردہ نفس ہوں کہ مجھے اپنی عزت کی کچھ پرواہ نہیں، بس یہ بھی مشغولی ہے۔(۳۱۳ اشرفی جواہرات، صفحہ ۸۷)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات اشرفی جواہرات کے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

