قیدوں سے آزاد عبادت: ملفوظات حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہ العالی
ارشاد فرمایا کہ آدمی کسی جگہ بیٹھ کر ذکر کررہا ہے تو یہ بہت اچھی بات ہے ۔ آدمی کو وقت نکال کر ذکر کرنا چاہئے لیکن اگر کسی وقت وہ الگ بیٹھ کر ذکر نہیں کرسکا تو چلتے پھرتے کر لے۔ قرآن کریم کہتا ہے کہ ہم نے تمہارے اوپر ذکر کے لیے کسی بھی قسم کی کوئی قید نہیں لگائی کہ قبلہ رُو ہو، باوضو ہو، ادب کے ساتھ بیٹھے ، اس کی کوئی قید نہیں ہے۔ اللہ کے نیک بندوں کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا کہ :۔
الذین یذکرون اللہ قیٰما وقعودا وعلٰی جنوبھم(اٰل عمران: ۱۹۱)۔
ترجمہ: یہ اٹھتے بیٹھتے اور لیٹے ہوئے (ہر حال میں) اللہ کو یاد کرتے ہیں۔(توضیح القرآن)۔
اللہ کے بندے جس حالت میں بھی ہوں وہ اللہ کا ذکر کرتے ہیں ۔ آدمی اللہ کے ذکر کی یاددہانی کے لیے اپنے ہاتھ میں تسبیح لے لے اور تسبیح اس کو یاد دلاتی رہے گی کہ چاہے تم چل رہے ہو ، پھر رہے ہو، اٹھ رہے ہو، اللہ کا ذکر کرتے رہو۔
(درسِ شعب الایمان، جلد اول، صفحہ ۱۲۰)
یہ ملفوظات حضرت مولانا فیصل صاحب نے انتخاب فرمائے ہیں ۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/