قلیل عمل پر عظیم فضیلت واجر
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
حضور علیہ فرماتے ہیں:۔
من بنى لله مسجدا ولو كمفحص قطاة بنى الله له بيتا في الجنة* (ابن ماجه) (یعنی اگر کوئی قطاۃ پرندہ کے آشیانہ کے برابر بھی مسجد بنائے تو اس کے لیے جنت میں گھر بنے گا )۔
تو دیکھیے کتنے قلیل عمل پر کتنی عظیم فضیلت فرمائی۔ بعض لوگ جن کو شبہات نکالنے کی عادت ہے، شاید یہ کہیں کہ یہ حضور ﷺ کا کلام نہیں کیونکہ اتنی چھوٹی مسجد ہی نہیں ہوگی تو اگر چہ اس کا جواب یہ ہو سکتا ہے کہ تمام اہل زبان میں مبالغہ کلام کا حسن سمجھا جاتا ہے مگر ہم حدیث کا دوسرا مطلب بیان کرتے ہیں کہ اگر کسی نے مسجد میں مثلاً چار آنے دیئے جس سے عمارت میں اس کے حصہ میں گھونسلہ کے برابر جگہ آئی تو اس کو بھی جنت میں پورا گھر ملے گا ، اگر چہ اس نے پوری مسجد نہیں بنوائی تو اگر کسی نے خدا کی راہ میں ایک پیسہ بھی دیا تب بھی نجات کے لیے ویسا ہی کافی ہے جیسا کہ ہزار دو ہزار بلکہ غرباء کے دو چار پیسے امراء کے ہزاروں سے بڑھ جاتے ہیں۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

