قربانی کے گوشت کے متعلق ضروری ہدایت
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
فرمایا کہ قربانی کے گوشت میں آپ کو اختیار ہے کہ آپ جس کو چاہیں دیں ، خواہ مالدار کو خواہ فقیر کو سب جائز ہے۔ مگر قصائی کو گوشت کاٹنے کی اجرت میں ہرگز نہ دیا جائے کہ یہ اجرت میں داخل ہوکر قربانی کے ثواب کو باطل کر دے گا۔ گوشت بانٹنے میں اچھا طریقہ یہ ہے کہ اپنے خرچ کے موافق نکال کر باقی فقراء اور عزیز و اقارب کو تقسیم کر دیا جائے اور ان لوگوں کا لحاظ خصوصیت کے ساتھ زیادہ رکھنا چاہئے جو وسعت ( اور استطاعت) نہ ہونے کی وجہ سے قربانی نہیں کرسکتے ۔ اور یہ جو آج کل ادلا بدلی ہوتی ہے( کہ جہاں سے گوشت ہمارے یہاں آیا اس کے یہاں ہم بھی پہنچادیں گے ورنہ نہیں ، غریبوں کی ضرورت اور حاجت پر نظر نہیں ہوتی ) یہ تو بالکل ہی خلافِ عقل ہے ۔ جب اہلِ مبادلہ ( یعنی اولا بدلی کرنے والوں ) میں ہر شخص کے یہاں قربانی ہوتی ہے تو پھر ایک دوسرے کے یہاں خواہ مخواہ ہی بھیجنا ہے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

