قدرت نے مسلم اور غیر مسلم کی ترقی کا مدار الگ الگ مقرر کیا ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ مسلمانو! تم اپنی ترقی کے لئے یہ دیکھو کہ مسلمانوں کو اس سے پہلے کیسے اور کیوں کر ترقی ہوئی اور یہ ہرگز نہ دیکھو کہ کفار کو ترقی کیوں (اور کیسے ) ہوئی کیونکہ ہر قوم کا باطنی مزاج الگ ہے ۔ یہ ضروری نہیں کہ جو طریقہ ایک قوم کو مفید ہووہ سب افراد کو مفید ہو ۔ جس کا مزاج لطیف ہو اس کو وہ چیزیں نفع نہیں دیتیں جو ایک گنوار کو نفع دیتی ہیں ۔ مسلمانو ! تم اسلام ( لے آنے کے بعد) لطیف المزاج ہو گئے ہو ، تمہارا مزاج شاہانہ ہو گیا ہے ۔ تم کو وہ صورتیں مفید نہ ہوں گی جو کفار کو مفید ہیں۔ نیز تم ایسے ہو جیسے سر کی ٹوپی کہ جہاں اس میں ذراسی ناپاکی لگی فوراً اتار کر پھینک دی جاتی ہے اور جوتے میں اگر ناپاکی لگ جائے تو اس کو نہیں پھینکتے ۔ اسی طرح حق تعالیٰ تم کو ناپاکی اور گندگی میں ملوث نہیں دیکھنا چاہتے۔ اگر ملوث ہو گے تو فوراً کوٹے بیٹے جاؤ گے اور کفار چاہیں جتنا ملوث ہو جائیں گوارا کیا جائے گا۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

