قادیانیوں کی مذمت
حکیم الاسلام حضرت مو لانا قاری محمد طیب صاحب قاسمی رحمہ اللہ نے فر مایا کہ میں مذبذب تھا اور سو چتا تھا کہ قا دیانیوں کی لاہو ری پارٹی کی تکفیر نہیں کرنی چاہئے البتہ ان کو فاسق سمجھنا چا ہئے ۔کیونکہ وہ مرزا غلام احمد کو نبی نہیں صرف مجدد ما نتے ہیں ۔حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ مرزا غلام احمد قا دیانی خود مدعی نبوت تھا ۔
اور اس وجہ سے کافر تھا۔ پس وہ مجدد کیونکر ہو سکتا ہے ۔اسی زمانہ میں میں نے خواب دیکھا کہ ایک لمبی چوڑی گلی ہے جس کے آخر میں اندھیرا ہے ۔وہیں گلی کے دو نوں جانب دو دروازے ہیں جہاں چاندنی چٹکی ہوئی ہے ۔گلی کی انتہا پر ایک تخت بچھا ہوا ہے اور اندھیرے میں اس تخت پر حکیم نورالدین (خلیفہ اول مرزا غلام احمد قادیانی) بیٹھا ہوا ہے ۔ اور ایک نوجوان برابر کھڑا قادیانیوں کی تعریف کر رہا ہے تو اسی وقت ایک دروازے میں سے حضرت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ظاہر ہوتے ہیں۔
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے رخ انور پر غصہ کے آثار ہویدا ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پورے جلال اور نہایت سختی کے ساتھ فرمایا۔’’ میر ی ساری امیدوں پر اس نے پانی پھیر دیا ہے میری توقعات ختم کر دیں۔ اس کی قبر دیکھ لو‘‘ (مراد مرزا غلام احمد قادیانی کی قبر ہے) آخری فقرہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس قدر غصہ سے فرمایا کہ وہاں کی ہر چیز اڑ گئی۔ نہ تخت رہا ، نہ نورالدین نہ نوجوان۔(سیرۃ النبی بعد از وصال النبی)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

