’’فیضی ‘‘ شاعر کا ایک واقعہ
اکبر بادشاہ کے زمانے میں ایک مشہور شاعر گزرے ہیں جن کا تخلص ’’ فیضی‘‘ تھا… ایک مرتبہ ’’ فیضی‘‘ حجام سے خط بنوا رہے تھے… اور داڑھی بھی صاف کرا رہے تھے …اس وقت ایک بزرگ ان کے قریب سے گزرے اور فرمایا: آغا: ریش می تراشی ؟ جناب ! کیا آپ داڑھی منڈوا رہے ہیں ؟ کیونکہ فیضی شاعر علم و فضل کے بھی مدعی تھی، انہوں نے ہی قرآن کریم کی بغیر نقطوں کی تفسیر لکھی ہے… ان بزرگ کا کہنا یہ تھا کہ تم عالم ہو… تمہیں سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے بارے میں علم ہے… پھر بھی تم یہ کام کر رہے ہو؟ جواب میں فیضی نے کہا: ’’بلے ، ریش می تراشم… دل کسے نمی خراشم‘‘ جی ہاں میں داڑھی منڈوا رہا ہوں… لیکن کسی کا دل نہیں توڑ رہا ہوں… کسی کی دل آزاری تو نہیں کر رہا ہوں… گویا کہ فیضی نے طعنہ دیتے ہوئے کہا کہ میں تو یہ ایک گناہ کر رہا تھا… لیکن تم نے مجھے یہ کہہ کر میرا دل توڑ دیا… جواب میں ان بزرگ نے فرمایا: ’’ ولے ، دل رسول اللہ می خراشی‘‘ کسی اور کا دل تو نہیں توڑ رہے ہو ، لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا دل توڑ رہے ہو… اس لئے کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے تو منع فرمایا کہ یہ کام مت کرو… اس کے باوجود تم کر رہے ہو…(گناہ چھوڑنے کے آسان نسخے)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔