فکر آخرت تمام نیکیوں کی جڑ ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ جیسے دنیا کی محبت تمام گناہوں کی جڑ ہے ایسے ہی فکر آخرت تمام نیکیوں کی اصل ہے۔فکرموت کا اثر یہ ہے کہ آدمی گناہ چھوڑ دے گا ۔ اگر کچھ نماز روزہ ذمہ ہے تو اس کے قضا یا عدم قدرت کی صورت میں فدیہ کی فکر ہوگی اور قرض ہے تو اس کے ادا کی فکر ہوگی اور عفو تقصیرات ( غلطیوں کو معاف کروانا ) کی کرائے گا اور مشترک یہ ہے کہ گناہوں کی تقلیل ہو جاۓ گی یا بالکل ترک ہوجائیں گے ۔ اور دوسرا اثر یہ ہوگا کہ مباحات میں تقلیل ( کمی ) کرے گا مثلاً کسی کو یقین ہو جائے کہ میں دو مہینے میں مر جاؤں گا تو تفاخر اور دھوم دھام کے کام ہرگز نہ کرے گا کیونکہ یہ کام دل کی تازگی کے ہیں۔لذیذ کھانوں کو اگرچہ چھوڑے گا نہیں مگر ان سے دلچسپی نہیں ہوگی ۔ صرف دفع الوقتی کرے گا ( یعنی سر سے بوجھ اتارےگا) صرف ضرورت پر نظر رہے گی۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

