فطری باتیں دل کو اچھی لگتی ہیں
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
فرمایا کہ جو چیزیں فطری ہیں ان میں تعلیم کی ضرورت نہیں ۔ دیکھ لیجئے بچوں کی باتیں اور ان کی حرکات کیسی پیاری معلوم ہوتی ہیں۔جو بات بھی ہوتی ہے بے ساختہ اور بے تکلف ہوتی ہے ۔اس لئے کہ فطری بات ہے۔ بناوٹ کا ذرا نام نہیں ہوتا ۔ یہ تو بڑے ہو کر بگڑتے ہیں ۔ خدا معلوم کہ کیا ز ہر مل جاتا ہے ۔ ایک بچہ کو میں نے چھیڑا ، اس نے کوسا اللہ کر کے بڑے ابا مرجائیں ۔ میں نے اپنے دل میں کہا کہ تو خوش ہوگا کہ میں نے بہت بڑی بد دعا کی حالانکہ اس کی ایسی مثال ہے جیسے کوئی مسافر اپنے گھر سے نکل کر بھٹکتا پھرتا ہو اور اس کو کوئی کہے کہ خدا کرے تو اپنے گھر چلا جا۔یہ تیری بددعا ایسی ہی ہے ۔ خیر یہ تو جو کچھ بھی سہی اس وقت اس کا بے ساختہ کہنا ایسا پیارا معلوم ہوا کہ میں بیان نہیں کر سکتا۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ عبدالمتین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

