فضائل کی دو قسمیں
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ فضائل دو قسم کے ہیں ۔ ایک فضائل خلقی ہوتے ہیں ، خلقی کہتے ہیں پیدائشی صفات کو۔ صفاتِ خلقیہ میں تو مرد عورتوں سے بڑھے ہوئے ہیں جیسے کمالِ عقل، شجاعت، قوت، عمل ، تدبیر۔ ان ملکات میں حق تعالیٰ نے مردوں کو عورتوں پر فضیلت دی ہے ۔ عورت چاہے کیسی ہی ہو ، امیر زادی ہو، کتنی ہی حسین و جمیل ہو ، ان صفات میں وہ مردوں سے گھٹی (کم) ہوئی ہے، وللرجال علیھن درجۃ۔اور ایک فضائل مکتسب ہوتے ہیں،مکتسب کہتے ہیں ان صفات کو جو اختیار اور کسب سے حاصل ہوتی ہیں ، یعنی وہ صفات ارادہ اور عمل اور اختیار سے حاصل ہوتی ہیں جیسے اصلاحِ اخلاق و اعمال وغیرہ۔ ان میں نہ تو مرد کو بڑھا ہوا کہہ سکتے ہیں اور نہ عورت کو بلکہ جو زیادہ کام کرے گا اور اخلاقِ فاضلہ اختیار کرے گا وہی بڑھا ہوا ہوگا۔ اگر مرد کوشش کرے گا تو مرد بڑھ جائے گا ، عورت کوشش کرے گی تو عورت بڑھ جائے گی۔ یہ حاصل ہے للرجال نصیب مما اکتسبوا وللنسآء نصیب مما اکتسبن کا۔(دو قسمیں، صفحہ ۱۸۳)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات مختلف تعلیمات، اصطلاحات اور دیگر احکامات کی دو تقسیموں کو بیان کرنے کے لئے ہیں تاکہ وضاحت کے ساتھ دین شریعت کو سمجھا جا سکے ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ (بدعت کی حقیقت)۔
ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ (اسلامی شادی)۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں