فاسد خیال

فاسد خیال

بعض مرتبہ کسی وجہ سے یہ ذہن بن جاتا ہے کہ اگر کسی نے اسلامی حکومت قائم کرنے کی کوشش نہیں کی تو گویا اس نے کوئی کام نہیں کیا‘ چاہے وہ حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ ہوں‘ یا حضرت مجدد الف ثانی رحمہ اللہ یا حضرت شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ۔ یہ تاریخ کے سطحی مطالعہ کا نتیجہ ہے اس میں سب کا حصہ ہے‘ محدثین فقہاء‘ صلحاء امت‘ اولیاء اللہ (رحمہم اللہ) سب کا اس میں حصہ ہے۔
اگر کوئی یہ کہے کہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کیا کرتے تھے؟
نماز روزے کے مسائل بتاتے تھے‘ انہیںتو اسلامی خلافت و سلطنت قائم کرنی چاہئے‘‘۔ تو خلافت تو قائم ہو جاتی ہے لیکن آپ کو نماز پڑھنا کون سکھاتا؟ اور وہ خلافت کس کام کی جس میں نماز پڑھنا کسی کو نہ آتا ہو۔
یہ خیال آپ کے دل میں نہ آئے کہ سب ناقص تھے‘ کسی نے اسلام کو سمجھا نہیں‘ کسی نے پور ے اسلام کو قائم کرنے کی کوشش نہیں کی۔ یاد رکھئے سب لوگ اپنے امکان و استطاعت کے مطابق دین کی خدمت اور اس کی حفاظت میں لگے ہوئے تھے‘ کوئی وعظ کہہ رہا تھا‘ کوئی تقریر کر رہا تھا اور کوئی حدیث پڑھ رہا تھا‘ کوئی فتوے دے رہا تھا‘ اور کوئی کتابیں لکھ رہا تھا‘ اپنی جگہ اسلام کی خدمت اور مسلمانوں کی تربیت کا کام کر رہے تھے۔ اور ہر ایک نے ایک محاذ سنبھال رکھا تھا۔ یہ کبھی نہ سمجھئے گا کہ اسلام کو اب کچھ لوگ سمجھے ہیں۔ اس سے پہلے کوئی پورے اسلام کو سمجھا ہی نہیں‘ یہ اسلام پر بڑا الزام ہے‘ یہ اسلام کی صلاحیت پر بڑا دھبہ ہے‘ اس سے قرآن شریف کی زندگی اور اس کا واضح اور قابل فہم ہونا مشکوک بن جاتا ہے جس کو ’’کتاب عربی مبین‘‘ ’’لسان عربی مبین‘‘ کے ذریعہ ثابت کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ جو کتاب ہزار بارہ سو برس سے نہ سمجھی گئی ہو‘ اب کیا اطمینان ہے کہ وہ صحیح سمجھی گئی ہو؟ اسلام کے بنیادی اصول قرآن کے حقائق اور دین کے قطعیات‘ تسلسل کے ساتھ چلے آ رہے ہیں‘ اگر کوئی سمجھتا ہے کہ وہ عرصہ تک نہیں سمجھے گئے تو یہ اس کی نظر کی کوتاہی ہے‘ ایک بات بھی کوئی ثابت کر دے کہ یہ حقیقت بالکل عالم اسلام بھول گیا۔ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے تو یہاں تک لکھا ہے کہ ایک سنت بھی نہیں ہے جو پورے طور پر عالم اسلام سے مکمل اٹھ گئی ہو۔ اگر اس کونے پر موجود نہیں تھی تو اس کونے پر موجود تھی۔ گویا بقول اقبال ؎
جہاں میں اہل ایمان صورت خورشید جیتے ہیں
ادھر ڈوبے ادھر نکلے‘ ادھر ڈوبے ادھر نکلے
تو آپ سلف کے ساتھ حسن ظن رکھئے‘ اس میں ایمان کی بڑی حفاظت ہے اور ان کے لئے دعا کرتے رہئے ۔اللہ پاک ہم سب کو سلف صالحین کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق سے نوازیں آمین

Most Viewed Posts

Latest Posts

صحابہ رضی اللہ عنہم معیارِ حق

صحابہ رضی اللہ عنہم معیارِ حق حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں:۔۔’’حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے عقیدہ و عمل کو اپنے عقیدہ و عمل کے ساتھ ضم کر کے انہیں معیار حق فرمایا اور اعلان فرمایا کہ ’’سنن نبوت اور سنن...

read more

اَسلاف کے مسلک پر استقامت

اَسلاف کے مسلک پر استقامت حضرت مولانا سرفراز خان صفدررحمہ اللہ نے حضرت سید نفیس الحسینی رحمہ اللہ کے انتقال پُرملال کے موقع پر جو کلمات ارشاد فرمائے وہ ہم سب کیلئے بالعموم اور سلسلہ نفیسیہ کے احباب کیلئے بالخصوص مینارۂ نور ہیں۔حضرت اقدس سید انور حسین شاہ نفیس رقم کی...

read more

فتویٰ کے معاملے میں خصوصی مذاق کی چند باتیں

فتویٰ کے معاملے میں خصوصی مذاق کی چند باتیں اب میں حضرت والد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے مذاق فتویٰ کے بارے میں آپ ہی سے سنی ہوئی چند متفرق باتیں عرض کرنا چاہتا ہوں۔۔۔ حضرت والد صاحب رحمۃ اللہ علیہ اکثر فرمایا کرتے تھے کہ محض فقہی کتابوں کی جزئیات یاد کرلینے سے انسان فقیہ...

read more