فاتحہ سے علاج کا واقعہ
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے فرماتے ہیں کہ ہم تیس اشخاص کو جناب رسول اﷲصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک جنگ میں روانہ فرمایا ، ہم نے راستے میں ایک عرب قوم(یہودیوں کے ایک قبیلے) کے پاس قیام کیا اور ان سے مہمان نوازی کا مطالبہ کیا مگر انہوں نے مہمان نوازی سے انکار کیا ( کچھ ہی دیر کے بعد) ان کے سردارِ قبیلہ کو بچھو نے ڈس لیا (یہودیوں نے ہر قسم کا علاج کیا اورجھاڑ پھونک کی لیکن کوئی فائدہ نہ ہوا)۔۔۔۔تو وہ ہمارے پاس آئے اور کہنے لگے کہ تم میں سے کوئی ایسا شخص ہے جو بچھو کے ڈسے ہوئے آدمی کو جھاڑ پھونک کردے۔۔۔۔ کہنے لگے کہ ہم آپ کو تیس بکریاں دے دیں گے کہ میں نے انکے سردار پر سات مرتبہ سورت اَلْحَمْدُﷲِ یعنی سورہ فاتحہ پڑھ کر دم کر دیا ( اس طرح پر کہ ہر سورہ فاتحہ پڑھ کر منہ میں تھوک اکٹھا کر کے بچھو کی کاٹی ہوئی جگہ پر تھوکتے جاتے تھے ۔۔۔۔ اﷲ تعالیٰ نے اس کوصحت عطا فرمائی۔۔۔۔) جب ہم نے تیس بکریاں وصول کر لیں تو ہمارے دلوں میں ان کے متعلق کچھ خدشہ اور شبہ پیدا ہوا کہ نہ معلوم شرعا ً یہ عطیہ جائز بھی ہے کہ نہیں ؟ لہٰذا ہم ان کی تقسیم سے رکے رہے یہاں تک کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوگئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ پور اقصہ ذکر کیا، ارشاد فرمایا کیا تمہیں معلوم نہیں کہ یہ رقیہ (ایک قسم کا علاج) ہے لہٰذا اس عطیہ کو آپس میں باہم تقسیم کرو اور اس میں میرا حصہ بھی لگا ؤ (یہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صحابہ کرام رضوان اﷲ عنہم کی طمانیت اور دلداری کیلئے ارشاد فرمایا) (بخاری و مسلم)۔
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

