غیر مدعو کا دعوت میں جانا
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ ایک ظریف آدمی تھے۔ انہوں نے جو دیکھا کہ شادی بیاہ وغیرہ میں عام دعوتوں میں ایک ایک دو دو بچہ ضرور ساتھ لے جاتے ہیں تو انہوں نے کیا دل لگی کی کہ ایک دفعہ جو دعوت میں گئے تو ایک بچھڑے کو بھی ساتھ لیتے گئے اور جب کھانا رکھا جانے لگا تو انہوں نے بچھڑے کے حصے کی رکابی رکھوائی۔ لوگوں نے تعجب سے پوچھا کہ یہ کیا حرکت ہے؟ انہوں نے کہا کہ بھائی ! اور لوگ اپنی اولاد کو لاتے ہیں، میرے کوئی اولاد نہیں، میں اس کو عزیز رکھتا ہوں، اس کو لایا ۔ غرض سب شرمندہ ہوئے اور اس رسم کو موقوف کیا۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

