غیر محرم عورتوں کی طرف نظر
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
فرمایا کہ یہ اگرچہ اپنی ذات سے ایک صغیرہ گناہ ہے مگر اثرات و نتائج کے اعتبار سے بعض کبائر سے بھی زیادہ سخت ہے اور فرمایا کہ عورتوں کو غیر محرموں سے پردہ نہ رکھنا ایسا عقلی اور بدیہی مسئلہ ہے کہ اگر قرآن وحدیث میں ایک بھی حکم اس کے لئے نہ آتا جب بھی انسانی عقل اور غیرت کا تقاضہ یہی ہوتا کہ عورتوں کو پردہ میں رکھا جائے ۔ آپ کسی شخص کو نہیں دیکھتے کہ وہ سو سو روپیہ کے نوٹ ریل کے تختہ پر ڈال دیتا ہو۔ ان کو چھپا کر جیب کے اندر رکھنے کا اہتمام ایک فطری امر سمجھا جاتا ہے کیونکہ باہر نکالنے اور ڈالنے میں اُوباش لوگوں کے اُچک لینے کا خطرہ ہوتا ہے تو کیا عورت کی قیمت سوروپیہ کے نوٹ کے برابر بھی نہیں کہ اس کو اُوباش نظروں سے چھپایا جائے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

