غم ہلکا کرنے کے لیے عجیب تعلیم
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ غم کے ہلکا کرنے کے لیے یہ عجیب تعلیم ہے کہ خدا تعالیٰ کے یہاں کی چیزیں باقی ہیں اور وہی رغبت کے قابل ہیں ۔ پھر یہ بھی سوچو کہ آدمی مر کر جاتا کہاں ہے تو اب تو وہ ما عنداللہ میں داخل ہوگیا ہے ، پہلے وہ ماعندکم کا مصداق تھا (یعنی اب اللہ کے پاس ہے ، پہلے وہ تمہارے پاس تھا) اس وقت وہ فانی تھا اور اب باقی ہوگیا ہے۔ کیونکہ اس موت کے بعد پھر موت نہیں تو اب تووہ مرنے کے بعد پہلے سے اچھی حیات میں پہنچ گیا ، وہ پہلی فانی تھی اور دوسری باقی ہے ، پس ہمیں مرغوب شے (مثلاً اپنے محبوب) سے محبت اس حیثیت سے زیادہ ہونی چاہیے کہ وہ خدا کے پاس ہے، بہ نسبت اس حیثیت کے کہ وہ ہمارے پاس ہے ۔ چنانچہ اس مضمون کو ایک بدوی نے خوب سمجھا اور حضرت عباس رضی اللہ عنہ کے انتقال پر حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کی تسلی یوں کی : ’’ اے ابن عباس ! صبر پر تم کو فانی کے عوض اجر باقی ملا ، اور عباس فانی اب عباس باقی ہوگئے یعنی اور زیادہ مرغوب حالت میں ہو گئے تو نہ تمہارا کچھ نقصان ہوا نہ ان کا، پھر کس بات کا غم۔(۳۱۳ اشرفی جواہرات، صفحہ ۱۰۹)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات اشرفی جواہرات کے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

