غصہ کا پہلا علاج
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
نبی کریم ﷺ نے ارشادفر مایا کہ *ان الغضب من الشيطان ، وان الشيطان خلق من النار* یعنی غصہ شیطان کا اثر ہے اور شیطان آگ سے پیدا کیا گیا ہے ۔ دیکھئے غصہ کے وقت حرارت ہی کے آثار ظاہر ہوتے ہیں ۔ چہرہ کیسا سرخ ہو جا تا ہے ، ہاتھ پیر کانپنے لگتے ہیں ، یہ سب نار ہی کے فعل ہیں ۔ چنانچہ شیطان سے کسی نے پوچھا کہ انسان کے جسم میں تو کہاں رہتا ہے ؟ شیطان نے کہا کہ جس وقت انسان خوش ہوتا ہے تو دل میں ہوتا ہوں اور جب غصہ ہوتا ہے تو سر کے اوپر ہوتا ہوں ۔ سبحان اللہ ! طبیبِ ماہر جاہل سے ہمیشہ اچھا ہوتا ہے ۔ جناب رسول اللہ ﷺ نے جب یہ فرمایا *ان الـغـضـب مـن الـشـيـطـان ، وان الشيطان خلق من النار* تو اس کا علاج بھی تعلیم فرمایا جو اس کا پورا مقابل ہے یعنی یہ تعلیم فرمایا کہ غصہ کے وقت وضو کرو صرف اعضاء کا دھونا نہیں بتایا ۔ اس واسطے کہ غصہ صرف نارنہیں بلکہ شیطان کا اثر ہے جو نار سے مخلوق ہے ۔نار کا مقابل پانی اور شیطان کی شیطنیت اور کفر کے مقابل عبادت ۔ عبادت تکبر کی ضد ہے اور شیطان کی تمام شیطنیت کا خلاصہ کبر ہے تو وہ فعل علاج کے لئے تجویز فرمایا جو نار کا بھی مقابل ہے اور کبر کا بھی مقابل ہے یعنی عبادت ہے اور وہ فعل وضو ہے ۔ صرف اعضاء کے دھونے سے حرارت بے شک کم ہو جاتی مگر عبادت شامل ہونے سے جو تاثیر پانی کی بڑھ گئی وہ سواۓ اس طریقے کے اور کسی طرح حاصل نہیں ہوتی ۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

