عیسائی یا یہودی عورت سے نکاح کرنا
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ بعض لوگ بلادِ یورپ سے ایسی عورت نکاح کرکے لاتے ہیں جو صرف قوم کے اعتبار سے عیسائی ہوتی ہے اور مذہب کے اعتبار سے محض لا مذہب (جس کا کوئی مذہب نہیں) ، ایسی عورت سے ہرگز نکاح صحیح نہیں ہوتا۔ اور بعض لوگ گو عیسائی عورت لاتے ہیں مگر اس سے اس قدر مغلوب ہوجاتے ہیں کہ رفتہ رفتہ اپنے مذہب سے اجنبی ہوجاتے ہیں اور اس کا واجب التحرز (یعنی بچنے کا واجب ہونا) بھی ظاہر ہے۔(صفحہ۱۱۵،اسلامی شادی)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات نکاح یعنی اسلامی شادی سے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

